ہمدر د فانڈیشن کی صدر سعدیہ راشد نے کہاہے کہ کراچی پریس کلب کی لائف ممبر شپ ملنا میرے لئے ایک اعزاز ہے ، میرے والد اگر حکیم نہیں ہوتے تو صحافی ہوتے، صحافیوں کی ملک کیلئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، کراچی پریس کلب کی جانب سے تعلیمی اور سماجی شعبے میں گراں قدر خدمات پر ہمدرد فانڈیشن کی صدر سعدیہ راشد کو لائف ممبر شپ کے دینے کے حوالے سے منگل کو تقریب کا انعقاد کیا گیا ، سعدیہ راشد کی پریس کلب آمد پر صدر پریس کلب سعید سربازی،سیکرٹری شعیب احمد،جوائنٹ سیکرٹری محمدمنصف،خازن احتشام سعیدقریشی،گورننگ باڈی کے ارکان شازیہ حسن، موناصدیقی،راناجاوید،نورمحمد اور شعیب احمد نے استقبال کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہمدرد فانڈیشن کے صدر سعدیہ راشد نے کہا کہ کراچی پریس کلب کی لائف ممبر شپ ملنا میرے لیے ایک اعزاز ہے ۔میرے والد شہید حکیم محمد سعید بھی کراچی پریس کلب کے لائف ممبر تھے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب اور ہمدرد پاکستان کا رشتہ دہائیوں سے استوار ہے ۔میرے والد اگر حکیم نہیں ہوتے تو صحافی ہوتے ۔صحافیوں کی اس ملک کے لیے خدمات کسی ڈھکی چھپی نہیں ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے حکومت کے ساتھ نجی ادارے بھی آگے آئیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمدردمطب میں کوئی فیس نہیں ہے صرف دوائی کے پیسے لیے جاتے ہیں ۔ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہمدرد سے زیادہ لوگ مستفید ہوسکیں ۔ڈائریکٹر ایچ آر ہمدرد ارسلان نے کہا کہ ہمدرد ملک کا واحد ادارہ ہے جو اپنی پروڈکشن کا تمام پیسہ تعلیم اور صحت پر لگاتا ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ جرنلسٹ سپورٹ پروگرام کے تحت ہمدرد کے اسپتال میں صحافیوں کو25 فیصد ر عایت دی جائے گی ، جس میں چیک اپ ٹیسٹ وغیرہ شامل ہیں۔