کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ نے چیئرمین آئی این ای شاہد محمود کھوکھر کے کراچی کے تین روزہ دورے کے موقع پر عوام اخبار کراچی کے جبری برطرف 35 صحافیوں کے واجبات وصولی کے مقدمات کی سماعت نہ کرنے کی شدید مذمت کی ہے جب کہ مقدمات کی سماعت نہ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج سردار اعجاز اسحاق خان کی جانب سے 14 دسمبر کو چیئرمین آئی ٹی این ای شاہد محمود کھوکھر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کے اقدام کو سراہا ہے۔کے یو جے دستور گروپ کے صدر محمد عارف خان ،جنرل سیکرٹری محسن شبیر سومرو، نائب صدر ملکہ افروز روہیلہ ،جوائنٹ سیکرٹری طارق اسلم ،خازن منصور خان اور ممبرز ایگزیکٹو کونسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیرمین آئی ٹی این شاہد محمود کھوکھر نے 4 تا 6 دسمبر 23 کو کراچی کا تین روزہ دورہ کیا اس دوران وہ صحافیوں کی مختلف تنظیموں کے عہدیداران سے اپنے دفتر میں ملاقاتیں کرتے رہے اور کراچی پریس کلب کا بھی دورہ کیاتاہم انہوں نے جنگ گروپ کراچی کے عوام اخبار کے 35 جبری برطرف صحافیوں کے واجبات وصولی کے مقدمات کی سماعت نہیں کی جبکہ مقدمات کی سماعت ان کی اولین قانونی ذمہ داری تھی عوام کے جبری برطرف صحافیوں کے مقدمات گزشتہ 5 سال سے التواء کا شکار ہیں جبکہ واجبات ملنے کے منتظر 5 صحافی انتقال بھی کر چکے ہیں،کے یو جے دستور گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین آئی ٹی این ای شاہد محمود کھوکھر کا کراچی آمد اور تین دن قیام کے دوران کراچی کے صحافیوں کے زیر التواء مقدمات کی سماعت نا کرنا انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔دستور گروپ نے چیئرمین آئی ٹی این ای شاہد محمود کھوکھر کی جانب سے عوام اخبار کے جبری برطرف صحافیوں کے مقدمات کی سماعت نہ کرنے کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف سید اشتیاق بخاری ایڈوکیٹ کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے اور اس درخواست پر جج سردار اعجاز اسحاق خان کی جانب سے چیئرمین آئی ٹی این ای شاہد محمود کھوکھر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کے اقدام کو بھی سراہا ہے واضح رہے کہ عدالت نے اپنی معاونت کے لیے اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا ہے۔
واجبات کی وصولی کے منتظر پانچ صحافی چل بسے۔۔
Facebook Comments