وفاقی کابینہ نے لاپتہ صحافی مدثر نارو کے خاندان سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ مدثر نارو کی والدہ اور بیٹے سے ملاقات کرکے انہیں مطمئن کریں۔وفاقی کابینہ نے اس معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے مدثر نارو کی والدہ اور بیٹے کی وزیر اعظم اور کابینہ سے ملاقات کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو آئین میں دیے گئے اختیارات سے متصادم قرار دے دیا۔وفاقی کابینہ کا کہنا ہے کہ متعلقہ فورمز موجود ہونے کے باوجود معاملات کابینہ کو بھیجنے کے معاملات بڑھتے جا رہے ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم اختیاراتی مثلث کے آئینی اصولوں کے خلاف ہے، ایسے معاملات دیکھنے کیلئے متعلقہ ادارے موجود ہیں، حکومت لاپتا افراد کے معاملے پر انتہائی سنجیدہ ہے۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتا بلاگر مدثر نارو کی والدہ اور بیٹے کی وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ سے ملاقات کروانے کا حکم دیا تھا۔ اپنی اہلیہ صدف اور اس وقت چھ ماہ کے بیٹے سچل کے ہمراہ ملک کے شمالی علاقوں میں گھومنے کی غرض سے گئے مدثر نارو اگست 2018 میں لاپتا ہو گئے تھے اور اس کے بعد سے ان کی موجودگی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔
