punjab kpc noon league ka mustaqbil makhdoosh hai

وی پی این پر پابندی مسئلے کا حل نہیں،سہیل وڑائچ۔۔

سینئر صحافی، کالم نویس اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ ۔۔ماضی کا تجربہ یہ ہے کہ آپ کسی بھی چیز پر پابندی لگائیں گے تو وہ اور بھی زیادہ مقبول ہو گی لوگ چوردرازوں سے یا چھپ چھپا کر اس پابندی کو توڑیں گے۔روزنامہ جنگ میں تحریر اپنے تازہ کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ ۔۔ سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلا کر اور گالیاںدے کر بدنام کیا جاتا ہے ،میں خود کئی بار اس نفرت انگیز جرم کا نشانہ بنا ہوں لیکن پھر بھی میرے خیال میں سوشل میڈیا یا وی پی این پر پابندی لگانے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا بلکہ مزید پیچیدہ ہو گا ،بہترین طریقہ یہ ہے کہ برطانیہ سوشل میڈیا کے حوالے سے جو قوانین و ضوابط ترتیب دے رہا ہے انہی کو اپنا لیا جائے تاکہ یہ بھی شور نہ پڑے کہ پاکستان میں آزادیاں محدود ہوگئی ہیں نہ کوئی یہ کہہ سکے کہ وی پی این پر پابندی سے انکے بزنس کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ریاست کا فریضہ ہے کہ وہ ایسے قوانین لائے کہ انتشار پھیلانے والے پر پابندی لگے اور زرمبادلہ کمانے والے کو سہولتیں ملیں۔ ہمارے جیسے ملک میں انتشاری تو پابندیوں کے باوجود چور دروازوں سے کام نکال لیتے ہیں اور بے چارے شریف کاروباری سب کچھ ہار بیٹھتے ہیں۔آئی ٹی کے شعبے میں بھارت ہم سے بہت آگے ہے مگر پاکستان میں آئی ٹی کی روز افزوں ترقی سے یہاں بھی بہت سی کمپنیاں اپنے کاروبار کھول رہی ہیں ہمیں فیصلے فوری ضرورت کے تحت نہیں دور رس نتائج کو ذہن میں رکھتے ہوئے کرنے چاہئیں۔ سوشل میڈیا کو منضبط کرلیا جائے، ریگولیشن میں لایا جائے تو یہی منفی ہتھیار ہمارا مثبت ہتھیار بن سکتا ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں