صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہفتے کے روز وائس آف امریکہ اور دیگر حکومت کے زیرانتظام، جمہوریت نواز پروگراموں میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں کرنا شروع کر دیں، جب کہ ایک پریس ایڈووکیسی گروپ نے کہا کہ وائس آف امریکا کو بندکرکے تمام ملازمین(ریگولر اور کنٹریکٹ) کو جبری رخصت پر بھیج دیاگیا ہے۔جمعہ کی رات، کانگریس کے حالیہ فنڈنگ بل کے منظور ہونے کے فوراً بعد، ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ چند ایجنسیوں کے کام کو کم سے کم سطح تک محدود کر دے جو قانون کے مطابق ضروری ہیں۔ اس میں یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا بھی شامل تھی، جو وائس آف امریکہ، ریڈیو فری یورپ اور ایشیا، اور ریڈیو مارٹی کو اپنے تحت رکھتی ہے، جو کیوبا میں اسپینش زبان میں خبریں نشر کرتا ہے۔ٹرمپ، جنہوں نے اپنے پہلے دورِ حکومت میں وائس آف امریکہ کے ساتھ تصادم کیا، نے اپنے دوسرے دورِ حکومت کے لیے سابق نیوز اینکر کیری لیک کو اس کا ڈائریکٹر منتخب کیا۔ لیک، جو صدر کی مضبوط حامی ہیں، نے اکثر مرکزی دھارے کے میڈیا (مین اسٹریم میڈیا)پر ٹرمپ مخالف تعصب رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔ہفتے کی صبح، کیری لیک، جو ایریزونا کی ناکام گورنر اور امریکی سینیٹ کی امیدوار تھیں اور جنہیں ٹرمپ نے ایجنسی کا سینئر مشیر مقرر کیا تھا، نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ملازمین کو اپنی ای میل چیک کرنی چاہیے۔ یہ اسی وقت تھا جب نوٹیسز بھیجے گئے جن میں وائس آف امریکہ کے عملے کو تنخواہ کے ساتھ ایڈمنسٹریٹو رخصت پر بھیجنے کی اطلاع دی گئی۔بعد میں، رپورٹرز وداؤٹ بارڈرز نے کہا کہ یہ نوٹیسز ہر اس شخص تک پہنچ گئے جووائس آف امریکا کے لئے کام کرتا ہے۔ چالیس سے زائد زبانوں میں نشریات دینے والے وائس آف امریکہ کے متعدد کارکنوں نے روئٹرز کو بتایا کہ انہیں ایک ای میل موصول ہوئی جس میں انہیں مکمل تنخواہ اور فوائد کے ساتھ “جب تک دوسری ہدایت نہ کی جائے” رخصت پر بھیجنے کا کہا گیا۔رپورٹر ودھ آؤٹ بارڈر نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کی مذمت کرتا ہے کیونکہ یہ امریکہ کے آزاد معلومات کے دفاع کرنے والے تاریخی کردار سے انحراف ہے اور امریکہ کی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ وائس آف امریکا کو بحال کرے،اور کانگریس اور بین الاقوامی کمیونٹی سے اپیل کرتا ہے کہ اس بے مثال اقدام کے خلاف کارروائی کرے۔دوسری طرف پپو کا کہنا ہے کہ ابھی تک کی اطلاع یہی ہے،، مستقل ملازمین کو انتظامی رخصت پر بھیجنے کی ای میل آگئی ہے،، کنٹریکٹرز کو کام سے روک دیا گیا ہے، کیری لیک آئندہ سات دن میں پلان دیں گی کہ اگر اس ادارے کو چلانا ہے تو کم سے کم فورس کے ساتھ کیسے چلانا ہے،، یہ بھی ممکن ہے کہ مستقل طور پر اسے بند کردیا جائے۔۔ ابھی کچھ کلئیر نہیں ہے۔۔

وائس آف امریکا بند، تمام ملازمین جبری رخصت پر بھیج دیئے گئے۔۔
Facebook Comments