ummat akhbar muqadma baazi ka shikaar hone laga

امت اخبار مقدمہ بازی کا شکار ہونے لگا۔۔

رفیق افغان مرحوم کی بیوہ کو ہراساں کرنے میں ملوث سوتیلے بیٹے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف کراچی میں  صدر پولیس نے مقدمہ درج کریا۔ایف آئی اے میں نامزد ملزمان مرحوم رفیق افغان کی بیوہ صائمہ افغان کو سنگین نتائج و جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے لگے ہیں ۔مدعی مقدمہ صائمہ افغان نے امت  اخبار میں  من گھڑت و پولیس کو خوفزدہ کرنے کےلئے شائع خبروں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ  غلام نبی میمن سے مقدمے کی شفاف انکوائری اور ملوث ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق امت اخبار کے ایڈیٹر انچیف رفیق افغان کے انتقال کے بعد مرحوم کا بیٹا اپنی بیوہ ماں کا  دشمن بن گیا،  جائیداد کو ہتھیانے کے لیے  سوتیلی ماں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ جبکہ مرحوم رفیق افغان کی بیوہ نے ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا ۔ واضح رہے کہ 2 اگست 2021 میں امت پبلیکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے پبلشر ،ایڈیٹر انچیف رفیق افغان کا انتقال ہوا تھا ، مرحوم کے انتقال کے ٹھیک تین ماہ بعد ادارہ امت پر چند مفاد پرستوں نے سوتیلے بیٹے کو نہ صرف ہائی جیک کرلیا بلکہ  مرحوم رفیق افغان کی بیوہ صائمہ افغان کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے لگے ، جس پر رفیق افغان کی بیوہ نے معزز عدالت میں کیس دائر کردیا، عدالت سے رجوع کرنے پر مفاد پرست ٹولے نے مرحوم کی بیوہ کی تذلیل کے لیے ادارے میں کرایے کا غنڈہ  کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا ۔ جو کہ مفادات پرست ٹولے اور سوتیلے بیٹے  کے کہنے پر ڈائریکٹر امت اخبار صائمہ افغان کا آفس میں داخلے پر بندی لگانا چاہتے تھے ، 22 جون کو  صائمہ افغان معمول کے مطابق امت کے آفس پہنچتی تو سیکیورٹی گارڈ نے انہیں روک دیا اورکہا کہ  آپ اوپر نہیں جا سکتی، تاہم  صائمہ افغان بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے پر نئے سی او او کے ہمراہ خاموشی سے سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اپنے آفس میں چلی گئی ، اور پھر ادارے کے دیگر ملازمین کے ساتھ نئے چیف آپریٹنگ آفیسر عدنان ملک کا تعارف کرا رہی تھیں کہ  مبینہ طور پر چند کرائے کے غنڈوں نے آکر شورشرابہ شروع کردیا، اسی اثنا میں سوتیلا بیٹا بھی آفس میں داخل ہوا، جسے صائمہ افغان نے کہا کہ یہ لوگ آپ کے سامنے میری تذلیل کررہے ہیں، جس پر جواب ملا کہ انہیں اسی کام کیلئے رکھا گیا ہے۔۔کرائے کےغنڈوں نے مرحوم رفیق افغان کی بیوہ کو سنگین نتائج و جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ بعد ازاں  صائمہ افغان  نے صدر تھانے میں اپنے سوتیلے بیٹے حمزہ افغان  اور اس کے مبینہ کرائے کے ساتھیوں  کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے درخواست جمع کروائی، 28 جولائی کو بالا اشخاص کے خلاف صدر تھانے میں صائمہ افغان زوجہ رفیق افغان مرحوم کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر 1349/22 درج کیا گیا ۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق صائمہ افغان جو کہ مورخہ 28 اکتوبر 2021  سے بحیثیت عہدہ ڈاریکٹر امت  پبلیکیشنز  پرائیوٹ لمٹیڈ روم نمبر 1،2،3 لیاقت بیر کس عبد الستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کر اپنی ساؤ تھ اخبار کے تمام امور کی دیکھ بھال کرتی ہوں مورخہ 22 جون 20022  بوقت تقریبا ایک بجے  دن دفتر میں جانے کیلئے آئی تو سیکیورٹی گارڈ عبد المنان نے میرا راستہ روکا اور کہا کہ طیب صاحب کا حکم ہے کہ آپکو اندر نہ آنے دیا جائے کہ مورخہ 6 جون  کو ہی بوقت ایک بجکر بیس منٹ پر میں اپنے دفتر ہذا کے روم نمبر 1 میں حسب معمول کام انجام دے رہی تھی اور نئے چیف آپریٹنگ آفیسر عدنان ملک کی تقرری / تعیناتی کیلئے ایک بورڈ میٹنگ منعقد کی اور بورڈ میٹنگ کے بعد نئے چیف آپریٹنگ آفیسر کا امت اخبار کے ورکر سے تعارف کرارہی تھی کہ اسی دوران ڈائریکٹر ایڈمن سید عارف وسیم نے میرے ساتھ ناز بیا اور ناروا سلوک اور تذلیل و توہین کا مظاہرہ کر نا شروع کر دیا اور پھر ان کے ایماء پر جنرل منیجر فنانس عمران بٹ نے انٹر کام پر علی حمزہ افغان اور طبیب خان کو بلوایا اور ان کے ہمراہ انکے  4 دیگر ساتھیوں صورت وشناس میرے دفتر میں آئے اور مجھے گالی گلوچ اور نازیبا الفاظ کہتے اور لکارتے رہے اور مجھے دھمکیاں دیں کہ طبیب خان مکالہراتے اور دکھاتے ہوئے مجھ پر حملہ اور ہوا میں نے اپنے آپکو بمشکل تمام اور وہاں پر موجود محمد آصف سعود اور عدنان نے بچایا اور چھڑایا اور میں دفتر میں پڑے ہوئے ٹیبل سے ٹکرائی اور میرے دائیں پاؤں میں شدید تکلیف ہوئی اور مجھے یہ بھی کہا کہ تیرا وہ حشر کریں گے کہ تو کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہو گی میں تمہاری نسل تباہ کر دونگا جب میں نے اپنے بیٹے حمزہ سے کہا کہ یہ میرے ساتھ کیا بد تمیزی ہے جس پر حمزہ نے مجھے کہا کہ تمہارے ساتھ ایساہی ہو گا اب تمہیں سمجھ نہیں آئی میں نے طیب نیازی کو تمہیں ذلیل اور رسوا کرنے کیلئے رکھا ہے، مقدمے کے متن  کے مطابق میں انکی دھمکیوں سے سخت خوفزدہ ہو گئی ہوں ۔ میراد عوی ہیکہ امت پبلیکیشن پرائیوٹ لمیٹڈ میں میرے دفتر میں مجھ پر حملہ کر کے دھمکیاں دینے اور گالیاں دینے کا مقدمہ بخلاف علی حمزہ افغان اور انکے ساتھیوں، طیب نیازی ،عارف و سیم ، عمران بٹ درج کیا جائے اور مجھے جان و مال کا تحفظ  اور مجھے انصاف دلوایا جاۓ ۔ تاہم صدر پولیس نے بالا ملزمان کیخلاف بجرم دفعہ 109/504/506509/341 تعزیرات پاکستان ایکٹ کے تحت درج کرکے مزید تفتیش شعبہ انوسٹی گیشن کی سپر کردی ہے ۔ خیال رہے کہ امروز امت اخبار میں مذکور مقدمہ کے حوالے سے بے بنیاد خبر شائع کی گئی اور پولیس کو خوفزدہ کرنے کی مکمل کوشش کی گئی ،  مدعی مقدمہ نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ کیس کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور قابض ٹولے کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔
آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں