کراچی پریس کلب میں گز شتہ روز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، وفاقی سطح پر جرنلسٹس ایکشن کمیٹی بنانے کی سفارش کی گئی،اجلاس میں طے ہوا ہے کہ ہر ماہ وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ ایک میٹنگ رکھی جائے تاکہ اس میں صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا جائے اور پی ایف یوجے کے دھڑوں کو خط لکھا جائے گا جس میں ان سے درخواست کی جائے گی کہ وفاقی سطح پر اقدامات کئے جاسکیں۔۔اجلاس میں طے کیاگیا کہ وفاقی سطح پر جرنلٹس ایکشن کمیٹی بنائی جائے جو حکومت سے میڈیا ورکرز کے مسائل کے حوالے سے باضابطہ قانون سازی کے لئے بات چیت کرے اور موجودہ قوانین پر عملدرآمد کے لیے حکومت پر زور دے۔ جہان پاکستان اخبار سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو فارغ کیے جانے پر اجلاس نے مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ انہیں فوری طورپر بحال کیا جائے اور میڈیا ورکرز کو بلا جواز نکالے جانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ اے آر وائی نیوز سے پہلی اکتوبر کو جن لوگوں کو فارغ کیا گیا تھا ان کے واجبات اب تک نہیں دیے گئے۔ اے آر وائی کی انتظامیہ پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ بقایا جات فوری ادا کرے، اس سلسلے میں اے آر وائی انتظامیہ کو ایک خط لکھا جائے گا جس میں واجبات ادا کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ روزنامہ امت میں گزشتہ 8 ماہ سے تنخواہیں نہ دیے جانے پر اجلاس میں تشویش کا اظہار کیاگیااور فیصلہ کیا گیا کہ امت اخبار کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک وفد امت اخبار کے مالک سے ملاقات کرکے واجبات کی ادائیگی پر زور ڈالے گا۔
امت اخبار کے باہر احتجاج کا اعلان۔۔
Facebook Comments