umar shareef na kaam na karne ka faisla kia tha

عمر شریف نے کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، زریں عمر۔۔

دنیا بھر کے لوگوں کے چہروں پر قہقہے لانے والے عمر شریف کی زندگی غم سے بھری تھی،بیٹی کے جھوٹ نے انہیں توڑ کررکھ دیا تھا، جس کے بعد انہوں نے کام نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔۔ اس بات کا انکشاف ایک پوڈ کاسٹ میں عمرشریف کی بیوہ  زرین عمر کی زبانی ہوا۔ پاکستان کے نمبر ون کامیڈین مرحوم عمر شریف کی دوسری اہلیہ زرین عمر نے پوڈکاسٹ میں بطور مہمان ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مرحوم لیجنڈری اداکار عمر شریف اپنی بیٹی حرا کی صحت کی وجہ سے پریشان رہتے تھے کیونکہ حرا کے گردے فیل ہوگئے تھے۔ گردے عطیہ کرنے کے حوالے سے اُسی عرصے میں ایک قانون نافذ ہوا تھا کہ صرف خاندان کے افراد ہی بیمار شخص کو گردے عطیہ کر سکتے ہیں تو عمر نے تمام اہل خاندان سے رابطہ کیا لیکن بڑے بھائی کے سوا کسی کے گردے میچ نہ ہوسکے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ حرا کے بڑے بھائی نے یہ کہہ کر اپنی بہن کو اپنے گردے عطیہ کرنے سے انکار کردیا کہ مستقبل میں اسے پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔زرین عمر نے حرا کی صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مزید انکشاف کیا کہ اس کے بعد ہم نے ڈونر کی تلاش کے لیے بہت کوششیں کیں، اسی دوران عمر کی پہلی اہلیہ نے نبیل نامی عیسائی شخص سے عمر کی ملاقات کروائی اور کہا کہ اس کے گردے حرا سے میچ کرگئے ہیں، اس کی شادی حرا سے کروا دیں تو یہ عطیہ کرنے کے اہل ہوجائے گا کیونکہ قانون کے مطابق شوہر بھی اس فہرست میں شامل تھا جو متاثرہ شخص کو ضرورت پیش آنے پر گردے عطیہ کرسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حرا ڈائیلیسس پر تھی، عمر نے بیٹی کی خاطر رضامندی دے دی اور نبیل کو کلمہ پڑھا کر اسلام قبول کروایا اور ان کا نکاح کروا دیا۔ بعدازاں جب اچانک حرا کا فسٹولا خراب ہوگیا اور گردے عطیہ کرنے کا وقت آیا تو عمر کی پہلی اہلیہ نے یہ کہہ کر منع کردیا کہ ان دونوں کی ابھی شادی ہوئی ہے ان کی پوری زندگی باقی ہے اور انہوں نے ایک بار پھر ڈونر کی تلاش کا مشورہ دے دیا جس پر عمر کو تشویش ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ عمر نے اپنے دوست سے رابطہ کرکے نبیل کی چھان بین کروائی تو معلوم ہوا ہے کہ اس کے گردے حرا سے میچ نہیں کرتے تھے بلکہ حرا اور نبیل اسکول لائف سے ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور حرا کی خواہش پر جھوٹ بول کر پہلی منگنی ختم اور نبیل سے نکاح کروایا گیا تھا۔ اس بات نے عمر کو بہت توڑ دیا تھا اور عمر نے اس کے بعد کام نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔انہوں نے دوران گفتگو یہ بھی انکشاف کیا کہ مرحوم اداکار و کامیڈین نے اپنی بیٹی کو علاج کے لیے 2 کروڑ روپے دیئے جو حرا کے بڑے بھائی کو بالکل پسند نہیں آیا کہ باپ کی دولت بہن کو جارہی ہے۔زرین عمر نے مرحوم عمر شریف کی سابقہ اہلیہ کے حوالے سے بھی انکشاف کیا کہ جب شکیلہ قریشی نے خلع لی تو جج نے عمر شریف کی تمام جائیداد واپس کرنے کا حکم دیا تو عمر شریف نے وہ لینے سے منع کردیا جس پر شکیلہ قریشی آج تک پچھتاتی ہیں کہ عمر شریف سے خلع لینے کا فیصلہ غلط تھا، کیونکہ عمر شریف کی وجہ سے ہی شکیلہ قریشی، شکیلہ قریشی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ عمر اپنے آخری دنوں میں اپنے اہل خانہ کے رویے سے ٹوٹ گئے تھے اور آخر وقت میں اپنی موت کی دعا خود کی کہ اب نہیں جینا چاہتا میری ماں، بیٹی سب چلے گئے ہیں اور جب میں چلا جاؤں تو مجھے لاہور نہیں لےجانا بلکہ عبداللہ شاہ غازی لےجانا۔واضح رہے کہ مرحوم عمر شریف کا شمار پاکستان کے معروف کامیڈین میں ہوتا ہے، وہ اکتوبر 2021 میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں