وزارت عظمیٰ کے لئے پی ٹی آئی کے امیدوار عمر ایوب کی تقریر کا سرکاری ٹی وی نے بائیکاٹ کردیا۔۔ اپوزیشن رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمر ایوب کی تقریر کے بلیک آؤٹ کی شدید مذمت کی۔پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہمارا لیڈر اور ہماری بہنیں اب تک جیل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی تقریر براہ راست نشر کی گئی، عمر ایوب کی تقریر کاٹی گئی، وزارتِ عظمیٰ کے ہمارے امیدوار کے بلیک آؤٹ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اپوزیشن رہنما نے مزید کہا کہ تحفظات کے باوجود ہم جمہوری عمل میں حصہ لے رہے ہیں، اس کے باوجود عمر ایوب کی تقریر میں رکاوٹ پیدا کی گئی۔اُن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے تقریباً ایک گھنٹہ تقریر کی اسے لائیو دکھایا گیا، کل بھی ہمارے ساتھ یہی سلوک ہوا تو ان کے ساتھ چلنا مشکل ہوگا۔دریں اثنا قومی اسمبلی میں عمر ایوب نے اپنی تقریر شروع کرتے ہی کہا کہ جعلی مینڈیٹ کے ذریعے آنے والی حکومت کے چہرے پر کوئی خوشی نہیں ہے کیونکہ انھیں بھی معلوم ہے کہ وہ مینڈیٹ چوری کر کے آئے ہیں۔ان کی اس تقریر کے دوران پی ٹی وی نے قومی اسمبلی میں جاری کارروائی براہِ راست نشر کرنا بند کر دی۔ سنی اتحاد کونسل کے ارکان کبھی عمر ایوب کے پیچھے عمران خان کا بینر لہرا رہے تھے تو کبھی وہ ان کے بازو اور سامنے مائیک پر عمران خان کے سٹیکر لگا رہے تھے۔تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب کی تقریر نشر نہ کیے جانے پر ارکان نے ڈپٹی سپیکر سے مطالبہ کیا کہ ’آپ رولنگ دیں۔قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کی جانب سے قومی نشریاتی ادارے پی ٹی وی کو یہ ہدایات جاری کیں کہ وہ پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عُمر ایوب خان کی تقریر کو نشر کریں۔ انھوں نے کہا کہ ’عمر ایوب صاحب! آپ اتنے سینیئر ہیں۔ آپ چیئر کو حکم نہ دیں۔ میں نے ہدایت دے دہی ہے، پی ٹی آئی اسے لائیو چلائے۔