ٹریفک پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کے خلاف اندراجِ مقدمہ کیلئے سندھ پولیس سے رجوع کرلیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹریفک پولیس حکام عامرلیاقت کے خلاف مقدمہ درج کرانے کیلئے فیروز آباد تھانے پہنچ گئے۔ ٹریفک حکام نے عامر لیاقت کے خلاف روزنامچہ انٹری کرادی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ روزنامچہ انٹری کرادی ہے اب دیکھتے ہیں کہ ڈسٹرکٹ پولیس مقدمہ درج کرتی ہے یا نہیں۔خیال رہے کہ عامر لیاقت حسین شہریوں سے مبینہ طور پر رشوت لینے والے ٹریفک پولیس اہلکار پر برس پڑے تھے۔ انہوں نے اہلکار سے تلخ کلامی کی ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” اپنے حلقے میں پولیس کی پیدا گیری نہیں چلنے دوں گا، عوام کو روک روک کر پیسے مانگ رہے تھے منہ کھلا ہوا ہے ان کا لاک ڈاؤں میں ، پورا دن کئی ٹریفک پولیس اور پولیس کے اہلکاروں کو پکڑا ہے۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق پیر کی سہ پہر تقریباً 4 بجکر 32 منٹ پر فیروز آباد ٹریفک سیکشن کی حدود شارع قائدین پر ہیڈ کانسٹیبل سید یاسر عباس اپنی ڈیوٹی پر مامور تھے کہ اسی اثناء میں ایک گاڑی نمبر BD-9930 آکر رکی جس میں 3 افراد سوار تھے ان میں سے ایک نے مذکورہ ہیڈ کانسٹیبل کو کہا کہ تم مجھے جانتے ہو اس علاقے کا ایم این اے عامر لیاقت ہوں۔اس میں کہا گیا کہ مذکورہ شخص نے الزام لگایا کہ تم لوگوں کو تنگ کر رہے ہو ان سے پیسے بٹورتے ہو اور اسی دوران بدتمیزی بھی کرنے لگے۔ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اسی اثناء میں ریکارڈ کیپر ASI شاہد میراں بھی اسی مقام پر آگئے اور انہوں نے شور شرابا دیکھا تو عامر لیاقت سے دریافت کیا کہ کیا ہوا ہے؟ تو عامر لیاقت نے ان سے بھی انتہائی ناشائستہ اور غلیظ زبان استعمال کی اور ان سے SOP پر عمل کرنے کا پوچھا جس پر ریکارڈ کیپر نے اپنا کورونا ویکسینیشن کارڈ دکھایا، تو اس پر بھی اعتراض لگاتے ہوئے چلے گئے۔دوسری جانب ایس پی ٹریفک ایسٹ کراچی کے مطابق مذکورہ وقوعہ کے ساتھ ایک اور واقعہ منسلک ہے جس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ ٹریفک پولیس کی ریپیڈ کاریں جو شارع فیصل پر متعین ہیں ریپیڈ 5 جس کا انچارج سب انسپکٹر محمد اشرف 1630 بجے بمقام نرسری برج موٹر سائیکل پر 3 افراد سوار تھے SOP کی خلاف ورزی پر روکا انہیں خلاف ورزی کے متعلق بتایا گیا جس پر موٹر سائیکل سوار نے پہلے سے طارق روڈ ٹریفک سیکشن کا چالان دکھایا جس پر سب انسپکٹر محمد اشرف نے ان موٹر سائیکل سواروں کو جانے دیا۔انھوں نے بتایا کہ اتنے میں پیچھے سے ایک گاڑی نمبر BD-9930 آکر رکی جس میں 3 افراد سوار تھے وہ باہر طیش میں آئے جس میں ایک شخص نے سرکاری کار کی ڈگی پر مکے مارنے شروع کیے اور اپنے آپ کو عامر لیاقت ظاہر کیا۔ان کی اس حرکت پر افسر نے کار سے باہر اترنے کی کوشش کی تو انہوں نے اور ان کے دیگر ساتھیوں نے مکے مارے اور دھکے دیے اور کار سے اترنے نہیں دیا اور ہم پر مختلف الزامات لگائے بدتمیزی کی۔ایس پی ٹریفک ایسٹ کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے کہا کہ علاقے سے دفع ہو جاؤ ورنہ میں تمھیں نوکری سے برخواست کرادوں گا جس پر مذکورہ افسر نے صبر و تحمل سے کام لیا اور مذکورہ اشخاص آگے روانہ ہوگئے۔
