تحریر: شکیل بازغ
سماء کے اینکرز کا یہ کلپ لے کر سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کیا جارہا ہے۔ خدا جانے کیا ہوگیا۔
بریک کے دوران جب ایم سی آر master control room کمرشلز چلا رہا ہوتا ہے۔ یہ لمحہ اینکرز پروڈیوسرز کے لمحہ بھر سکون کا ہوتا ہے۔ ایم سی آر ہمیشہ پی سی آر(پروڈکشن کنٹرول روم) کو واپسی پر الرٹ کیلئے الٹی گنتی یعنی countdown دیتا ہے۔ میں بطور پروڈیوسر بتا سکتا ہوں کہ دراصل اس ویڈیو میں ہو کیا سکتا ہے۔ ایک بار دنیا نیوز کے ابتدائی دنوں میں میں بلٹین کر رہا تھا۔ طارق متین اور ثناء مرزا نیوز اینکرز تھے۔ میں نے ہمیشہ نیوز کے پریشر کو کم کرنے کیلئے اینکرز کو ہنسی کا ماحول فراہم کیا۔ ہم پانچ منٹ کی بریک پر تھے بریک کے دوران مجھے کوئی لطیفہ سوجھا جو میں نے اینکرز کو مخاطب کرکے سنایا۔ ایم سی آر نے اچانک بتایا کہ سسٹم stuck ہوگیا ہے ہمیں فوری واپس آنا ہے۔ ثنا مرزا لطیفہ سن کر ہنسی میں لوٹ پوٹ ہوچکی تھی۔ ایم سی آر نے countdown شروع کیا ten nine eight seven …..
میں نے ساتھ ہی اینکرز کو خبردار کرکے countdown دینا شروع کیا۔ جب گنتی تین تک پہنچی تو مجھے سخت فکر لاحق ہوگئی کیونکہ ثناء مرزا کے چہرے کے تاثرات مسکراہٹ سے کچھ زیادہ تھے۔ اور آگے خبر سنجیدہ ترین نوعیت کی تھی۔ میں نے قدرے سخت لہجے میں کاونٹ ڈاون دینا شروع کیا۔۔ میں اس دن ثنا مرزا کو بڑا اینکر مان گیا کیونکہ آخری سینکنڈ میں اس نے اپنی کیفیت مغموم کرکے اداس نوعیت کی خبر پڑھ ڈالی جونہی خبر کے بعد رپورٹ چلی اور اینکرز off cam ہوئے ثناء کو پھر ہنسی کا دورہ پڑگیا۔ اب میں پریشان نہ تھا کیونکہ مجھے معلوم تھا وہ اپنے جذباتی کیفیاتی کو لمحے بھر سے پہلے قابو کرلیتی ہے۔
سماء کے ایم سی آر نے countdown دیئے بغیر ہی پی سی آر کو switch کر دیا اور اینکرز جیسے تھے ویسے ہی آن ایئر ہوگئے۔ فیصل کریم نے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے فوری سے خود کو سنبھال لیا۔ نیوز ازخود ایک خشک مضمون ہے۔ اینکرز کے یہ مسکراتے چہرے جو آپ سکرین پر دیکھتے ہیں یہ بھی ہر خبر سے متاثر ہوتے ہیں۔ کٹی پھٹی لاشیں اندوہناک واقعات خوشی کی خبریں یہ ایک ہی بلٹین میں بیسیوں تاثرات کے سامنے آپ سے مخاطب ہوتے ہیں۔ بریک میں کچھ دیر کیلئے خود کو ری چارج کرنے کی خاطر ہلکا پھلکا پی سی آر کے پروڈیوسر یا دیگر سٹاف سے ہنسی مذاق چل رہا ہوتا ہے۔ ایسی ہی کچھ صورت حال اس ویڈیو میں پیش آئی۔
میری فیصل کریم اینکر سے بات ہوئی تو انہوں نے بھی من و عن ایسی ہی صورتحال بیان کی۔ یہاں ایم سی آر کو محتاط ہونا چاہیئے تھا اور پروڈیوسر PGM کو safe رکھتا تو آف ایئر موڈ آن ایئر نہ ہوتا۔ہم صرف دوسروں پر تنقید کرنا۔جانتے ہیں۔ یہ جو آپ پر غلطیوں کے بغیر سکون سکرین دیکھتے ہیں اس میں تمام کے تمام افراد پیشہ ورانہ ذمہ داری سے کام کر رہے ہوتے ہیں وگرنہ سکرین کے پیچھے کیا کیا دیکھنا کرنا پڑتا ہے کوئی نہیں جانتا۔ لہٰذا کچھ جانے بغیر توپوں کا رخ اینکرز کی طرف کرنا مناسب نہیں۔(شکیل بازغ)۔۔