hukumat ki koshish imran khan jail mein rahen

توشہ خانہ ریفرنس پر انصارعباسی کے سوالات۔۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار  انصار عباسی نے توشہ خانہ ریفرنس کے حوالےسے اہم سوالات اٹھا دیئے ہیں ۔ “جنگ ” میں شائع ہونیوالے بلاگ میں انصار عباسی نے لکھا کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے مٹھائیاں تو نہیں بانٹیں لیکن دونوں سیاسی جماعتیں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف فیصلے کو انصاف کی عملداری کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔یاد رہے کہ انہی جج بشیر کی اسی عدالت کے سامنے نیب کا توشہ خانہ ریفرنس کا مقدمہ نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف درج ہے۔نواز ، زرداری اور گیلانی کے خلاف نیب نے توشہ خانہ ریفرنس چند سال پہلے دائر کیا تھا۔سوال یہ ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا کیس چند ماہ پہلے دائر ہوا، اُس کا نیب نے خوب پیچھا کیا اور جج بشیر کی عدالت نے فیصلہ بھی سنا دیا۔ جو توشہ خانہ کیس جج بشیر کی عدالت کے سامنے بہت پہلے دائر کیا گیا تھا وہ کہاں گم ہے؟ اُسکے حوالے سے نیب کیوں سویا ہوا ہے اور اُس کیس میں جج بشیر کیوں روزانہ کی بنیاد پر مقدمہ نہیں چلا رہے؟ یاد رہے کہ جج بشیر کی طرف سے نیب کے توشہ خانہ کیس میں فیصلہ کو سراہنے والی (ن )لیگ نے اپنے حالیہ الیکشن منشور میں اس بات کا وعدہ کیا ہےکہ وہ اقتدار میں آنے کے بعد نیب کے ادارہ کو ختم کردے گی، جس سے نیب کی عدالتیں بھی ختم ہو جائیں گی کیوں کہ (ن) لیگ یہ سمجھتی ہے کہ نیب کے ادارے نے کبھی احتساب کیا ہی نہیں بلکہ احتساب کے نام پر سیاسی انجینئرنگ کی، غلط طریقہ سے سیاستدانوں اور سرکاری افسروں کو جیلوں میں ڈالا، اُن کو خلاف جھوٹے سچے مقدمات میں سزائیں دیں۔ وہ نیب جو بُرا تھا اور جسے ختم کیا جانا چاہیے اُس کے عمران خان کے خلاف فیصلے پر (ن) لیگ مطمئن کیوں ہے؟

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں