imran khan ki taqareer nashar karne par koi pabandi nahi

توہین عدالت کیس،چیئرمین پیمرا کوذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم۔۔

سندھ ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کی نشریات بحال نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین پیمرا کو ذاتی طورپر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں چیئرمین پیمرا سلیم بیگ اورکیبل آپریٹرز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔وکیل اے آر وائی بیرسٹرعابد زبیری نے بتایا کہ عدالت متعدد احکامات جاری کرچکی لیکن فریقین ان پر عملدرآمد نہیں کررہے۔بیرسٹرعابد زبیری نے کہا کہ پیمرا آرڈیننس کےآرٹیکل 20کےتحت کیبل آپریٹرز کوہینڈل کرتی ہے، کسی بھی کیبل آپریٹر کی قواعد کی خلاف ورزی پر پیمرا ان کے خلاف کارروائی کی مجازہے۔وکیل نے مزید کہا اے آر وائی نیوز کی جبری بندش پرپیمرااپناآئینی و قانونی کردار ادا نہیں کررہی، پیمرا کے کردار ادا نہ کرنے سے اے آر وائی نیوز کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کی تاریخ دی جاتی ہےتوآئندہ سماعت پرفریقین کولازمی جواب داخل کرنے کا پابندکیاجائے، فیکس کے ذریعے پیمرا نوٹس وصول نہیں کررہا، نوٹسز ای میل کیے جائیں۔عدالت نے ہائی کورٹ آفس کو نوٹسز کی تعمیل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز کو فوری اس کے متعین نمبر پر بحال کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے اے آروائی نیوز بحال نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین پیمرا کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے فریقین کو 24 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیئے، 200سے زائد کیبل آپریٹرز بھی فریق ہیں۔دریں اثنا اے آر وائی نیوز کے وکیل بیرسٹر ایان میمن کا کہنا ہے کہ اب تک سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں ہوا،  اے آر وائی نیوز کے وکیل بیرسٹر ایان میمن نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات کی بندش کو چیلنج کیا ہے۔وکیل اے آر وائی نیوز کا کہنا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر اب تک اے آر وائی نیوز کی نشریات کو مکمل طورپربحال نہیں گیا، اس لئے ہم چیئرمین پیمرا اورکیبل آپریٹرز پر ایکشن کرنے جارہے ہیں۔بیرسٹر ایاز میمن نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین پیمرا اور کیبل آپریٹر چینل کی نشریات کو بحال کریں۔وکیل نے مزید کہا کہ پیمرانےتمام ذمہ داری کیبل آپریٹرز پرڈالی ہے لیکن قوانین کے مطابق پیمراکی اجازت کے بغیرچینل کو بند نہیں کیا جاسکتا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں