نوکری کے بجائے ٹک ٹاک بنانے والے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ،محکمہ پولیس کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے ملوث پولیس اہلکاروں کے نام ،نمبر اور تصاویر کے ساتھ ان کا ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا۔ سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر اس وقت 900 کے قریب پولیس اہلکاروں کی شناخت ہو چکی ہے جو دوران ڈیوٹی حساس مقامات اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کی گاڑیوں پرویڈیو بنا کر وائرل کر چکے ہیں، ریکارڈ مرتب کرکے انہیں محکمانہ سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا، ریجن بھر میں پولیس افسروں و ملازمین کو سختی سے ہدایات کی گئی ہیں وہ ٹک ٹاک بنانے سے باز آجائیں بصورت دیگر جس کسی کی بھی ویڈیو سامنے آئی اسے سخت ترین محکمانہ سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Facebook Comments