اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی(پی ٹی اے) کوسوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے کیس کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران پی ٹی اے کی جانب سے نمائندہ عدالت عالیہ میں پیش ہوا۔عدالت نے استفسار کیا کہ پی ٹی اے کو وفاقی حکومت سے پالیسی لینے کاکہاتھا،اس پرحکومت نے کوئی پالیسی دی ہے؟ ، جس کے جواب میں پی ٹی اے نمائندے نے بتایا کہ ٹک ٹاک حکام سے بات چل رہی ہے،جلدہی پابندی ختم کردی جائے گی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیاپی ٹی اے پاکستان کو 100 سال پیچھے لےکرجارہاہے؟ایسے چلتارہاتوچیئرمین پی ٹی اے کوذاتی حیثیت میں طلب کریں گے،ٹیکنالوجی کوبندنہیں کرسکتے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پی ٹی اے کوتیاررہناہوگا، وفاقی کابینہ سے پوچھیں ان کی پالیسی کیاہے۔بعدازاں عدالت عالیہ نے کیس کی مزید سماعت 20 ستمبرتک ملتوی کرتے ہوئے پی ٹی اے کو معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت کردی۔
ٹک ٹاک کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم۔۔
Facebook Comments