ٹک ٹاک ماڈل حریم شاہ کی وزارت خارجہ میں وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ کر بنائی جانے والی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچائی ہوئی ہے جبکہ حکومتی مخالفین کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کے کارکن بھی اس حرکت کے بعد سخت رنجیدہ ہیں اور کھل کر حکومتی حلقوں پر تنقید کر رہے ہیں ایسے میں ماڈل حریم شاہ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملنے گئی تھیں لیکن ان سے ملاقات نہ ہو سکی،حریم شاہ نے وزارت خارجہ میں کس کے ساتھ گئی تھی اور اس کی ویڈیو کس نے بنائی تھی ؟خود ہی اس بارے میں کھل کر بتا دیا ہے۔ ’’92 نیوز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ٹک ٹاک ماڈل حریم شاہ کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ میں مجھے کسی نے مدعو نہیں کیا تھا ،میں نے خود ہی اجازت لی تھی ،مجھے پتا لگا تھا کہ شاہ محمود قریشی صاحب آئے ہوئے ہیں لیکن میری ان سے ملاقات نہیں ہو سکی تاہم میں وہ نام نہیں بتا سکتی کہ میں کس کی مرضی سے اندر گئی تھی اور نہ ہی میں وہ نام بتانا نہیں چاہتی ہوں ۔انہوں نے کہا کہ میں وزارت خارجہ کے آفس میں اکیلی گئی تھی میرے ساتھ کوئی اور نہیں تھا ،میری ویڈیو وہاں پر کھڑے ہوئے ایک شخص نے بنائی تھی ،میں نے اسے کہا کہ میری تصویریں اور ویڈیو بنا دو جس پر وہاں پر موجود شخص نے میری ویڈیو اور تصویریں بنا دیں تھیں۔انہوں نےکہاکہ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہےکہ اس معاملے کی تحقیقات شروع ہو گئی ہیں ،اگر ایسی کوئی بات ہوتی تو میرے علم میں ضرور ہوتا ،ہمارا میڈیا آدھے سے زیادہ جوٹ بول رہا ہوتا ہےاور اگر ایسی کوئی بھی بات ہو تو اس میں مبالغہ آرائی زیادہ ہوتی ہے،میڈیا کو بھی ایسا نہیں کرنا چاہئے،کسی حکومتی نمائندے نے انکوائری کے حوالے سے مجھے کوئی کال یا میسج نہیں کیا اور نہ ہی انکوائری کے حوالے سے بلایا ہے۔حریم شاہ کا کہنا تھا کہ میں جہاں بھی جاتی ہوں اپنی تصویریں اور ویڈیوز اپلوڈ کرتی ہوں اور یہ میری روٹین ہے ،میں نے یہ ویڈیو کسی مقصد کے لئے نہیں بنائی،یہ ویڈیو میں نے اپنے اکاؤنٹ کے لئے بنائی تھی ۔اُنہوں نے کہا کہ میں نے وہاں جا کر کوئی بل پاس نہیں کیا اور نہ ہی میں نےملک کے خلاف ایسی کوئی بات کی ہے جس پر ایشو بنایا جائے،اور نہ ہی میں نے وزارت خارجہ کے کوئی راز اوپن نہیں کئے،ایسا میں نے کچھ نہیں کیا ،وہاں کے متعلقہ لوگ مجھے دیکھ رہے تھے ،وہاں پر کیمرے لگے ہوئے ہیں،مجھے ویڈیو بناتےہوئے سب دیکھ رہے تھے لیکن کسی نے منع نہیں کیا ،اگر ایسی کوئی بات ہوتی تو وہ لوگ مجھے روک دیتے اور ویڈیو بنانے سے منع کر دیتے ۔انہوں نے کہا کہ اگر تصویر یا ویڈیو بنانا کوئی گناہ والا کام ہوتا ،کوئی غلط بات ہوتی تو تب میں سوچتی کہ میں غلط کام کر رہی ہوں ،اگر مجھے وزارت خارجہ کے آفس میں ویڈیو اور تصویریں بنانا غلط محسوس ہوتا تو کبھی نہ بناتی ۔
ٹک ٹاک گرل، پھر نام کا پھڈا۔۔۔؟؟
Facebook Comments