There is no law for electronic media said fawad chaudhry

الیکٹرانک میڈیا کیلئے کوئی قانون نہیں، فوادچودھری۔۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پیمرا کے باہرسرکاری ٹی وی ملازمین احتجاج کر رہے ہیں انکی بات سنی جائے۔سرکاری ٹی وی میں 5 اعشاریہ 8 بلین روپے کا مالی بحران ہے۔آج 23 دن ہو گئے،سرکاری ٹی وی کی انتظامیہ اپنے دفتر میں نہیں جا سکی۔ہم منتخب سیاسی لوگ ہیں، ہمیں احتجاج کرنے والوں کی بات سننی چاہیے،ان خیالات کااظہارانہوں نے سینٹ قائمہ کمیٹی اطلاعات ونشریات کے اجلاس سے خطاب کرتےہوئے کیا،کمیٹی کااجلاس فیصل جاوید کی زیر صدارت پیمرا ہیڈکوارٹر کے کانفرنس ہال میں ہوا ،کمیٹی نےسرکاری ٹی وی ملازمین کی پنشن بحال کرنے اور ملازمین کے تمام مسائل حل کرنے کی وزارت اطلاعات و نشریات کو سفارش کر دی،اجلاس میں سرکاری ٹی وی کی تنظیم نو ، میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ڈرافٹ بل کے علاوہ مالی سال 2019-20 کیلئے وزارت کے پی ایس ڈی پی کے منصوبہ جات کے معاملات کا جائزہ لیا گیا ،چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاویدنےسرکاری ٹی وی کی تنظیم نو کے حوالے سے کہا ہےکہ گزشتہ 10 برس میں ناقص حکمت عملی کی وجہ سے تمام ادارے خسارےمیں ہیں ، گزشتہ حکومت نے ملازمین کی پنشن تک بند کر دی تھی، سرکاری ٹی وی کا ادارہ بھی خسارے میں ہے اس کے معاملات بھی خراب کیے گئے ۔اس موقع پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزیراعظم اس معاملے کا خود جائزہ لے رہے ہیں ۔۔ احتجاج جمہوریت کا حسن ہے ۔ احتجاج کرنے والوں کے مطالبات سنے جائیں گے ، اجلاس میں میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ڈرافٹ بل کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کے تمام اراکین کی موجودگی میں بل کا جائزہ لیا جائے گااور بل کو زیادہ سے زیادہ موثر بنانے کے حوالے سے اراکین کی تجاویز کو شامل کیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے ڈرافٹ بل کے حوالے سے بتایا کہ پرنٹ میڈیا کے ملازمین کیلئے تو لیبر قوانین موجود ہیں مگر الیکٹرانک میڈیا کیلئے قوانین نہیں ۔ادارہ اپنی مرضی سے جس کو چاہیے نوکری سے فارغ کر دیتا ہے ۔ میڈیا مالکان کے بھی کچھ مسائل ہیں بہتری کیلئے ون ونڈ آپریشن ترتیب دیا جائے گا۔

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں