خصوصی رپورٹ۔۔
سوشل میڈیا پر وائرل خبر کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک شادی کی تقریب کے دوران سینئر صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مار دیا۔ پنجاب یونین آف جرنلسٹ کے صدر اور معروف صحافی شہزاد حسین بٹ نے بھی فواد چوہدری کی جانب سے سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارے جانے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری کو اس غنڈہ گردی اور سینئر صحافی کے ساتھ کی جانے والی دہشت گردی کے نتائج بھگتنا ہوں گے،غیرت مند صحافی بے لگام وزیر کو اس شرمناک سانحے پر ناکوں چنے چبوا دیں گے ،پوری صحافتی کمیونٹی سمیع ابراہیم کے ساتھ کھڑی ہے،وزیر اعظم فواد چوہدری کو فوری بر طرف کریں ۔سینئر صحافی و اینکر پرسن نصر اللہ ملک نے اپنے ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری کی جانب سے سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارے جانے کی خبر دی ہے۔نصراللہ ملک کا ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا ’’ اطلاعات ہیں کہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک تقریب کے دوران سینئر صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ رسید کردیا۔ پچھلے کئی روز سے سوشل میڈیا پر دونوں کے مابین لفظی جنگ چل رہی تھی‘۔
عمران جونیئر ڈاٹ کام کے مطابق فواد چوہدری اور سینئر صحافی سمیع ابراہیم سمیت ملک کی اہم شخصیات فیصل آباد میں نجی ٹی وی چینل’’ 92 نیوز‘‘ کے مالک میاں حنیف کی صاحبزادی کی شادی کی تقریب میں شریک تھے جہاں دونوں میں تلخ کلامی ہوئی اور بات اس حد تک بڑھ گئی کہ وفاقی وزیر نے سینئر صحافی کو تھپڑ مار دیا۔اطلاعات کے مطابق واقعہ پیش آنے پر شادی کی تقریب میں موجود لوگ اکٹھے ہوگئے، اس موقع پر وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سینئر صحافی سے معذرت بھی کی۔سینئر صحافی اور لاہور پریس کلب کے سابق سیکرٹری عبدالمجید ساجد نے فواد چوہدری اور شادی کی تقریب میں موجود ان صحافی قائدین کے رویے کی مذمت کی جنہوں نے وفاقی وزیر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ ’سناہے کہ فیصل آباد میں 92 نیوز کے مالک میاں حنیف کی بیٹی کی شادی کے موقع پر وفاقی وزیر نے صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارا ہے مگر افسوس یہ ہے کہ وہاں موجود نام نہادصحافی قائدین تماشا دیکھتے رہے‘۔
صدر پنجاب یونین آف جرنلسٹس ا شہزاد حسین بٹ نے فواد چوہدری کی جانب سے سینئر صحافی کو تھپڑ مارے جانے کے واقعے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ شہزاد حسین بٹ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری کو اس غنڈہ گردی اور سینئر صحافی کے ساتھ کی جانے والی دہشت گردی کے نتائج بھگتنا ہوں گے،غیرت مند صحافی بے لگام وزیر کو اس شرمناک سانحے پر ناکوں چنے چبوا دیں گے ،پوری صحافتی کمیونٹی سمیع ابراہیم کے ساتھ کھڑی ہے،وزیر اعظم فواد چوہدری کو فوری بر طرف کریں ۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کا بطور وزیر اطلاعات بھی صحافیوں کے ساتھ رویہ انتہائی توہین آمیز تھا اور وزارت میں تبدیلی کے بعد بھی ان کے غرور و تکبر میں کوئی کمی نہیں آئی، وزیر اعظم عمران خان فی الفور فواد چوہدری کو کابینہ سے برطرف کریں بصورت دیگر تمام صحافتی تنظیمیں حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گی۔ی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے سرگرام کارکن ڈاکٹر فرحان ورک نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔ ’ہمیں ذرائع سے اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ فواد چودھری نے فیصل آباد میں شادی کی تقریب کے دوران سمیع ابراہیم کو تھپڑ مار دیا‘۔ڈاکٹر شاہد مسعود سمیت کچھ اینکرز نے بھی فواد چودھری کے رویہ کی مذمت کی ہے۔۔(خصوصی رپورٹ)۔۔
صحافت کی وجہ سے صحافی کےساتھ بدتمیزی واقعی قابل مذمت ہے۔۔۔لیکن اگرکسی شخص کاکسی سے ذاتی جھگڑا ہواور گالی گلوچ میں معاملہ ہاتھاپائی تک پہنچے تواس کوصحافت پرحملہ قراردینامناسب نہیں۔۔۔اور خاص کرایسے شخص کےلیے جوصحافت کوبھی خالصتاذاتی مفادات کےلیے استعمال کرتاہو۔۔۔بول گروپ کےسیکڑوں حاضراورسابق ورکرز تنخواہوں اور بقایاجات سےآج بھی محروم ہیں۔۔۔۔ان حقیقی صحافیوں کےلیے اس شاہی صحافی کااحتجاج تو کبھی نظرنہیں آیا۔۔۔ٹویٹرپربدتمیزی کاطوفان برپاکرنےوالے اس امریکہ مقیم صحافی کوایک دوسرے بدتمیزسیاستدان سے تھپڑپڑگیا تو صحافت پرحملہ کیسے ہوگیا بھائی۔۔۔؟