خصوصی رپورٹ۔۔
اینکر پرسن مبشر لقمان نے فواد چوہدری کے خلاف ہونے والے پروگرام کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال بتا دی ۔ویڈیو پیغام میں مبشر لقمان نےکہاکہ حریم اورصندل کاسب سے پہلا شکار میں تھا،جب یہ والٹن ائیر پورٹ پر تین جگہ سے سیکیورٹی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئیں اور میری پراپرٹی میں داخل ہو کر انہوں نےویڈیوزبنائیں،پہلی ویڈیو پرمیں سمجھا اُنہوں نے مذاق کیا ہے کوئی سٹوڈنٹس ہیں۔دوسری ویڈیو پر مجھےخطرہ محسوس ہوا اور اس میں چوری کا بھی شبہ ہوا تو میں نے پولیس کو رپورٹ کی۔انہوں نےکہاکہ اس واقعے کی تفتیش شروع کردی ،جب اس کی تفتیش شروع ہوئی تو اس میں فیاض الحسن چوہان کا نام بھی سامنے آیا۔وقت گزرنے کے بعد بھی پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی،مجھے یہ بھی پتہ چلا کہ یہ لڑکیاں خود سے نہیں آئیں بلکہ اِن کو بھیجا گیاہے،پھر اِن لڑکیوں کی مزید ویڈیوز آئیں تو میں نے ایف آئی اے سائبر کرائم سے رجوع کیا،ایف آئی اے نے ڈیڑھ مہینہ لگا کر پہلے یہ پتہ کیا کہ اِن کے اصل نا م کیا ہیں اور اُن کے پتے کیا ہیں؟جب نوٹسز بھیجے تو ایف آئی اے کو عدالت کی طرف سے نوٹسز آگئے۔پھر میں نے عدالت میں درخواست دائر کی کہ پولیس والے ایف آئی آر نہیں کاٹ رہے کیونکہ شائد اس میں ایک وزیر شامل ہے،اس کے بعد کہیں پر ایس ایچ او نے اظہار کیاکہ میں ایف آئی آر درج کرنے لگا ہوں جس کے بعد اس کا تبادلہ ہو گیا ۔مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اِس کے بعد مجھے دبئی سے پیغامات ملنا شروع ہوئے کہ آج یہ لڑکیاں فلاں ہوٹل میں ہیں، آج فلاں میں،میں سوچتا تھاکہ اِن کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے مہنگے ہوٹلو ں میں رہنے کے لئے؟۔
مبشر لقمان نے بتا یا کہ اسی دوران مجھے ایک دبئی کے مقامی شخص کے ساتھ اُن کی تصاویر موصول ہوتی ہیں جوبھارت کےلوگوں کےساتھ بھی اٹھتابیٹھتاہے،پھر حریم شاہ کی فیاض الحسن چوہان کے ساتھ ٹیلی فون کال لیک ہوتی ہے،جس سے اِن لڑکیوں کے بارے میں بہت کچھ پتہ چلا ۔اِس کے بعد رائے ثاقب کھرل نے اِن لڑکیوں کا انٹرو یو کیا اور مجھے کہا کہ اِن لڑکیوں کے بارے میں بہت کچھ بتا ناہے،اِن کے کچھ آڈیو شواہد ہیں ۔رائے ثاقب کھرل نے ایک آڈیو مجھے بھیجی جس میں حریم شاہ نےکہا کہ فواد چوہدری کے ریکارڈتو نہ ہی پوچھیں ،ہمارے پاس بہت سارے لوگوں کے بہت سارے ڈرامے ہیں ،اس آڈیو کے بعد میں نے رائے ثاقب کھرل سے کہا کیا اِن لڑکیوں کے متعلق آپ پروگرام میں بتا سکتے ہیں ؟پھر رائے ثاقب کھرل نے پروگرام میں آکر دعویٰ کیاکہ ان کے پاس فواد چوہدری کی ویڈیو آئی۔
مبشر لقمان نے بتا یا کہ جب فواد چوہدری نے شادی میں میرے ساتھ بد تمیزی کی تو اِس کے بعد میری ٹیم نے میرے گھر بیٹھ کر جواب دینے کی پلاننگ شروع کی جہاں ثاقب کھرل بھی تھے ،اتنی دیر میں ثاقب کھرل میرے گھر سے اٹھ کر فواد چوہدری کے گھر گئے جو میرے گھر سے تین منٹ کی دوری پر ہے۔اس دوران میرے ایک پرڈیوسر نے ثاقب کھرل کو فون کر کے ملنے کا کہا تو ثاقب کھرل فواد چوہدری کے گھر سے اٹھ کر میرے پروڈیوسر سے ملے ،ثاقب کھرل نے میرے پروڈیوسر سے کہا کہ مجھ پر بہت دباؤ ہے ،میری بیوی نے فون کر کے کہا ہے کہ اگر فواد چوہدری سے معاملات ٹھیک نہیں کیے تو میں تمہیں طلاق دے دوں گی کیونکہ فواد چوہدری اور ثاقب کھرل کی بیویاں سہیلیاں ہیں ۔اس کے بعد ثاقب کھرل نے ٹوئٹ کر کے فواد چوہدری سے معافی مانگی ۔
اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ فواد چوہدری سے صرف ایک پروگرام کی وجہ سے لڑائی نہیں ہوئی بلکہ اس کے پیچھے کئی ماہ کا اختلاف ہے ۔ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ بہانہ بنا یا جا رہا ہے کہ میں نے ایک صحافی کا انٹر ویو کیا جس میں صحافی نے دعویٰ کیا کہ فواد چوہدری نے حریم شاہ اور صندل خٹک کا انٹر ویو کیا ۔فواد چوہدری سے بہت دوستی رہی سب کو پتہ ہے لیکن ان کے وزیر بننے کے بعد میری اور ان کی دوستی ختم ہو گئی جس کی کئی وجو ہات ہیں ۔مبشر لقما ن نے بتا یا کہ اختلافات کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ جب عمران خان نے ارشد خان کو ایم ڈی پی ٹی وی بنایاتو فواد چوہدری نے مخالفت شروع کر دی اور یونینز کو بھڑکا کر کہا کہ پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کر لو اور ارشد خان کو نہ آنے دو ۔اس صورتحال پر میں نے کئی پروگرام کیے اور فواد چوہدری کو آڑے ہاتھوں لے کر ان کی بطور وزیر اطلاعات پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنا یا ۔فواد چو ہدری نے نیوز چینل بند کر کے انٹرٹینمنٹ پر توجہ دینے کی بات کی حالانکہ اسی الیکٹرانک میڈ یا اور سوشل میڈ یا نے تحریک انصاف کی حکومت بنانے میں بڑا کردار ادا کیا ،جب فواد چوہدری نے میڈ یا کی مخالفت کی تو عمران خان کو احساس ہو گیا کہ فواد چوہدری اچھے وزیراطلاعات نہیں ہیں ۔ جب وزیراعظم نے فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات سے الگ کیا تو انہوں نے اپنے ساتھیو ں سے کہاکہ مبشر لقمان کی وجہ سے مجھے وزارت اطلاعات سے الگ کیا گیا۔مبشر لقمان نے کہا کہ سمیع ابراہیم کی اور فواد چوہدری کی تلخ کلامی ہوئی تو ایک نجی محفل میں فواد چوہدری نے سمیع ابراہیم کو گالیاں دیں اور پھر تھپڑ مار کر غائب ہو گئے ،سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارنے کے بعد مجھے بھی اسی قسم کے نتائج کی دھمکی دی تھی ۔لیکن وہ مجھے دھمکا نہیں سکتے کیونکہ میں اسی طرح لوگوں کوبے نقاب کرتا رہوں گا ۔(خصوصی رپورٹ)۔۔