dawn news ke reporter par jaan lewa hamla

تشددکے بعد نکالا گیا کاپی ایڈیٹر نوکری پر بحال۔۔

عمران جونیئر ڈاٹ کام نے چوبیس دسمبر کو خبر دی تھی، جس کا عنوان تھا۔۔ کاپی ایڈیٹر پر تشدد، نوکری سے نکال دیا۔۔ خبر کا لنک درج ذیل ہے۔

https://imranjunior.com/copy-editor-par-tashaddud-nokri-se-bhi-nikal-dya/

پپو نے انکشاف کیا ہے کہ ڈان نیوز چینل کی انتظامیہ نے اس خبر کی اشاعت کے بعد باقاعدہ پورے معاملے کی انکوائری کرائی، جس کے بعد کاپی ایڈیٹر کو بے قصور گردانتے ہوئے اسے نوکری پر بحال کردیا۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز یعنی جمعہ المبارک کو مذکورہ کاپی ایڈیٹر نے دفتر میں انٹری ماری اور اپنے کام پر لگ گیا۔۔ چوبیس دسمبر کو عمران جونیئر ڈاٹ کام پر جو خبر شائع کی گئی تھی ، اس کا متن کچھ اس طرح سے تھا۔۔ڈان نیوز چینل میں ایڈمن افسر نے کاپی ایڈیٹر کو ماراپیٹا، گالیاں بکیں، سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، اور شراب نوشی کا سنگین الزام لگاکر دفتر سے نکال باہر کیا جب کہ ایچ آر نے اسے بغیر کسی نوٹس یا وجہ بتائے نوکری سے فارغ کردیا۔۔پپو کا کہنا ہے کہ۔۔ یہ واقعہ تین دسمبر کا ہے۔۔ڈان نیوز کے کراچی ہیڈآفس میں کاپی ایڈیٹر کو تشدد کا نشانہ بنایاگیا، مارپیٹ کے بعد اسے دفتر کے مین گیٹ سے دھکے دے کر باہر کیاگیا اور نوکری سے ہی برطرف کردیا گیا۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ کاپی ایڈیٹر کا قصور صرف اتنا تھا کہ وہ دو گھنٹے نیوزروم سے غائب اور مسجد میں جاکر آرام کررہا تھا۔۔ جہاں اس  وقت ایک رن ڈاؤن پرڈیوسر بھی آرام کررہے تھے، (دفتر میں  لنچ بریک اور نماز کے وقفے کے دوران ورکرز اکثر مسجد میں آرام کرتے ہیں)۔۔جب کاپی ایڈیٹر مسجد سے واپس نیوزروم میں آیا تو ایڈمن ملازم اسے زبردستی سیٹ سے اٹھا کر دفتر کےمین گیٹ پر لے گیا، جہاں اسے تشدد کا نشانہ بنایاگیا ،اور سیکورٹی گارڈز کو کہاگیا کہ آئندہ اسے دفتر میں گھسنے نہ دیا جائے۔۔ پپو کا مزید کہنا ہے کہ۔۔ کاپی ایڈیٹر پر شراب نوشی کا الزام بھی لگایا گیا۔ حالانکہ کاپی ایڈیٹر کو ان کے ساتھی ورکرز نے کبھی نشے کی حالت میں نہیں دیکھا، نہ کبھی کاپی ایڈیٹر نے کبھی دفتر میں پی، نہ کبھی پی کر دفتر آیا۔۔ اگر شراب نوشی کی شکایت بھی تھی تو کیا چینل انتظامیہ کی جانب سے اسے کوئی وارننگ دی گئی یا کوئی شوکاز دیاگیا؟ کسی بھی ملازم کو تشدد کا نشانہ بناکر اسے نوکری سے نکالنا کون سے قانون و آئین میں لکھا ہے؟ پپو نے کراچی کی صحافتی تنظیموں سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں