Ali Imran Junior

تنخواہ مانگنے والوں کے خلاف مالکان کا نیا ہتھکنڈہ۔۔

تحریر: علی عمران جونیئر

ایف  آئی اے لاہور سائبرکرائم ونگ نے نوائے وقت کی سی ای او رمیزہ نظامی کی شکایت پر نوائے وقت کے سابق چیف رپورٹر فرخ سعید خواجہ  اور نوائے وقت ورکرز یونین کے صدر نوید لطیف، یونین کے عہدیداروں عبدالواجد اور محمد نعیم  کو گرفتارکرلیا۔۔رمیزہ نظامی نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ مذکورہ افراد ان کی تصویر واٹس ایپ، فیس بک اور ایک ویب سائیٹ پر چلارہے ہیں اور انہیں ہراساں بھی کیاجارہا ہے۔۔جس سے ان کی جان کو خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے۔۔پپو کا کہنا ہے کہ بڑے افسوس کی بات ہے غریب آدمی اور حق اور حقوق مانگنے والے سئنیر صحافیوں اور تنظیموں کے عہدیداروں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور غریب ورکرز کی خون پسینے کی کمائی سے کروڑوں روپے اثاثے بنا کر لوٹ مار کررہے ہیں اس پر قانون نے اپنی آنکھیں بند کرلی ہے جبکہ اس ادارے میں کام کرنے والے منافقین کے سردار بھی ابھی تک ان لوگوں کی گرفتاری پر اپنی سیاست کی اگلی چال چلنے کا انتظار کررہا ہے ۔۔دریں اثنا  پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم نے نوائے وقت گروپ کی چیف ایگزیکٹیو رمیزہ نظامی کی طرف سے حکومتی سطح پر پریشر ڈلوا کر سینئر صحافی خواجہ فرخ سعید،  سی بی اے یو ین نوائے وقت کے صدر نوید لطیف ، عبد الواجد اور محبوب نعیم کو ایف آئی اے میں گرفتار کروانے کی شدید مزمت کی ہے انہوں نے کہا ہے کہ اپنی تنخواہیں مانگنا اور جبری برطرفیوں ہر آواز اٹھانا اگر جرم ہے تو ہم سب اس جرم کو پہلے بھی کر رہے تھے اور اب بھی کریں گے انہوں نے کہا کہ اس زیادتی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا رمیزہ نظامی کے اس اقدام اور حکومت کی آشیر واد سے ایف آئی اے کا مقدمہ درج کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم نے تمام یو جیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس ظالمانہ اقدام کے خلاف سوشل میڈیا پر کمپین چلائیں اور اپنی اپنی یو جیز کی سطح پر اس پر احتجاج کیا جائے۔۔

دوسری طرف  نیشنل پریس کلب نے لاہور میں سینئر صحافی فرخ سعید خواجہ کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ یہ اقدام پوری صحافی برادری میں اضطراب کا باعث بنا ہے۔ نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل قرار نے  ایک بیان میں کہا ہے کہ تنخواہ مانگنا صحافیوں کا جرم بن گیا ہے اور رمیزہ نظامی نے ایک سینئر ترین صحافی اور یونین کے عہدیداران کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ہاتھوں گرفتار کروا دیا۔۔ انہوں نے کہا کہ اگر خواجہ فرخ سعید اور نوائے وقت یونین کے دیگر عہدیداران کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو پھر پارلیمنٹ ہاؤس کا گھیراؤ کرنے سمیت صحافی کوئی بھی راست اقدام کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان سے فوری طور پر معاملہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں صحافیوں اور میڈیا ورکر کی زندگی مشکل ہوتی جا رہی ہے، وفاقی حکومت فوری طور پر اپنی میڈیا پالیسی واضح کرے۔

علاوہ ازیں  پنجاب یونین آف جرنلسٹس کی طرف سے سینئر صحافی خواجہ فرخ سعید سمیت دیگر کے خلاف ایف آئی اے میں  مقدمہ درج کر وائے جانے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔یونین کے ہنگامی اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ رمیزہ نظامی 24 گھنٹوں کے اندرمقدمہ واپس لیں۔ورنہ احتجاج کا ملک گیر سلسلہ شروع کیا جائیگا۔صدر ضیااللہ نیازی کی سربراہی میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں خواجہ فرخ سعید اور نوائے وقت سی بی اے یونین کے عہدیداروں پر مقدمہ درج کرنے اور انہیں گرفتار کرنے پر ایف آئی اے اور رمیزہ نظامی کے خلاف شدید ردعمل ظاہر کیا گیا اور یونین کے صدر ضیا اللہ نیازی کی طرف سے کہا گیا کہ 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار صحافی رہنماوں کو رہا اور ان کے خلاف  درج مقدمہ واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر مظاہرے شروع کئے جائنگے۔  اجلاس کے دوران سیکرٹری جنرل فیڈرل یونین آف جرنلسٹس راجہ ریاض نے فیڈرل یونین کے صدر پرویز شوکت کو ویڈیو کال پر لیتے ہوئے انہیں تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا۔جس پر پرویز شوکت نے خواجہ فرخ سعید اور دیگر صحافیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ   حقوق کے لئے لڑنے والے صحافیوں کو گرفتار کرکے حکومت اپنے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے۔پرویز شوکت نے صحافیوں کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔اور وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔اجلاس میں پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ سینیر صوفی خواجہ فرخ سعید اور نوائے وقت سی بی اے کے عہدیداروں کی گرفتاری رمیزہ نظامی اور حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے ۔حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث آج میڈیا انڈسٹری زوال کا شکار رہے۔ایک طرف کارکن صحافیوں کی جبری برطرفیاں کی جارہی ہیں ان کی تنخواہوں میں کٹ لگانے جارہے ہیں تو دوسری طرف اپنا حق مانگنے پر انہیں  پابند سلاسل کیا جارہا ہے۔اگر یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا اور گرفتار صحافیوں کو رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کا ایسا سلسلہ شروع کیا جائیگا جو پورے ملک میں پھیلایا جائیگا ۔۔ اجلاس میں صدر پی یو جے ضیا اللہ نیازی، سنیئر نائب صدر حامد نواز، نائب صدر وجیہ احمد شیخ، سیکرٹری جنرل شہباز اکمل جندران،سیکرٹری فنانس حافظ ظہیر اعوان، اسسٹنٹ سیکرٹری منیر چوہدری،اسسٹنٹ سیکرٹری ٹو عبدالقادر مدنی کے علاوہ ممبران ایگزیکٹو کونسل کرن وحید ،حسنین حیدر ،ارشد علی،عمارہ احمد ،ندیم ہاشمی، حمید گورایہ، آصف محمود،سجاد اعوان اور وسیم حیدر نے شرکت کی۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں