بول نیوز میں سیلری بحران اب تک حل نہ ہوسکا جس کے اثرات ملازمین کے اہل خانہ پر پڑنے لگے ہیں آج کراچی بیورو کے ایک این ایل ای کی اہلیہ جو پٹیل اسپتال گلشن اقبال میں داخل تھی اور ماں بننے والی تھی اس نے مردہ بچے کو جنم دیا،ڈاکٹرز کا کہناہے کہ پانچ روز سے داخل مریضہ کا بلڈ پریشر مالی تنگی اور پریشانی کے باعث بڑھا ہوا تھا ، تنخواہ تو دیر سویر کے بعد بھی آجائے گی مگر ملنے والا روگ شاید تا قیامت ختم نہیں ہوگا ، پپو کا کہناہے کہ کراچی بیورو کے ایک رپورٹر اور دو کیمرامینوں کے گھروں میں بچوں کی والادت متوقع ہے لہذا انکے بچوں کی جانیں بچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں ، ملازمین کی حاملہ خواتین بھی تنخواہیں نہ ملنے کے باعث اپنے شوہروں کی طرح ازیت کا شکار ہیں ،کسی کا بچہ مرجائے اس سے بڑھ دکھ کیا ہوگا پپو کے مطابق بچہ تو دنیا سے چلا گیا ۔محض اس لئے کہ اسکے پاس بیگم کے علاج اور اسپتال کے خرچے کے پیسے نہیں تھے ۔۔۔اب مسئلہ یہ بھی ہے کہ بچہ مر گیا تو تدفین کا خرچہ کیسے کریں۔۔؟؟
تنخواہ کی ٹینشن،بول والا کا نوزائیدہ چل بسا۔۔
Facebook Comments