کوئٹہ:جنگ ایمپلائز یونین سی بی اے کے صدر محمد عمران اور جنرل سیکرٹری حاجی عبدالصمد مینگل نے کہا ہے کہ روز نامہ جنگ کوئٹہ اسٹیشن میں تنخواہیں دو سے تین ماہ کی تاخیر معمول بن چکی ہے ۔جس کے باعث کارکن شدید مہنگائی کے دور میں انتہائی مشکلات کا شکار ہیں۔ روز نامہ جنگ کوئٹہ میں عملے کی تعداد دیگر اسٹیشنز کی نسبت نہ ہونے کے برابرہے کراچی کے ایک شعبے اور جنگ کوئٹہ کے پورے اسٹیشن کے عملے کی تعداد برابر ہے ۔ روز نامہ جنگ کوئٹہ نہ صرف صوبے کا کثیر الاشاعت اخبار ہے بلکہ سب سے زیادہ سرکاری بزنس بھی اسے ملتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ میں مہنگائی کی شرح دیگر صوبوں اور بڑے شہروں سے بہت زیادہ ہے کیونکہ سبزیاں اور دیگر اشیائے خورونی دیگر صوبوں سے آتی ہیں دو کمروں پر مشتمل مکان کا کرایہ30ہزار سے 35ہزار ہے حکومت کی جانب سے کم از کم تنخواہ مقرر کی جا رہی ہے جس پر جنگ میں عملدرآمد خوش آئند ہے لیکن اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ نیوز‘کمپیوٹر سمیت دیگر شعبوں کے ملازمین کی تنخواہیں خاکروب اور سیکورٹی گارڈز کے برابر آ گئی ہیں تاخیر سے تنخواہیں ملنے کے باعث ملازمین کیلئے دفتر آنے تک کی رقم نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جنگ ہیڈ آفس کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے جس میں کہا گا ہے کہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ اور تنخواہیں باقاعدگی سے ادا کی جائیں ۔
تنخواہوں میں اضافہ کیاجائے، جنگ ایمپلائز یونین۔۔
Facebook Comments