جرنلسٹ ایکشن کمیٹی نے کے یو جے کی جانب سے میڈیا ورکرز بچاؤ تحریک کی بھر پور حمایت کا اعلان کردیا ۔نیوز ون چینل مالکان کی جانب ورکرز کو 9 ماہ کی تنخواہوں کی عدم فراہمی اور جبری برطرفیوں اور ہتک آمیز رویے کی شدید مذمت، بھاری تنخواہ اور مراعات کے بدلے مالکان کی سہولت کاری اور ورکرز کو ہراساں کرنے والے نام نہاد لیڈر کے رویے اور منفی عمل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا گیا۔ جرنلسٹ ایکشن کمیٹی کے ارکان راؤ محمد جمیل ، عرفان ساگر ، جعفر عباس ، افضل سندھو ، ضیاء الرحمان ، ندیم شیخ اور اکرم ثاقب سمیت دیگر سینئر صحافیوںنے ایک مشترکہ بیان میں نیوز ون کے کیمرہ مین کو تنخواہ طلب کرنے کے جرم میں نوکری سے جبری برطرف کرنے کے عمل کی شدید مذمت کی گئی 27 ہزار ماہوار تنخواہ پر ذمہ داریاں ادا کرنے والے متاثرہ کیمرہ مین نے ایک دن کی چھٹی پر وضاحت طلب کرنے پر انتظامیہ کو بتایا کہ وہ سرجانی ٹاؤن کا رہائشی ، گھر کا واحد کفیل ہے گھر میں کھانے کو کچھ ہے اور نہ ہی بائیک میں پیٹرول ، محلے داروں اور عزیز واقارب نے ادھار دینا بھی بند کردیا ، جرنلسٹ ایکشن کمیٹی کو نیوز ون کے بعض متاثرین کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ مذکورہ ادارے میں تنخواہ طلب کرنا انتہائی سنگین اور ناقابل معافی جرم ہے انھوں نے بتایا کہ نام نہاد صحافی لیڈر ، بھاری مراعات اور پرکشش تنخواہ پر اہم عہدے پر تعینات ہے جو متاثرہ ورکرز کی مدد کرنے کی بجائے مالکان کی سہولت کاری سر انجام دے رہے ہیں مذکورہ نام نہاد لیڈر کا متاثرہ ورکرز سے کہنا ہے کہ پریس کلب اور ورکرز تنظیموںکا کنٹرول ہمارے پاس ہے احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں ، احتجاج سے تنخواہ تو نہیں ملے گی بلکہ برطرفی کا لیٹر ضرور ملے گا جرنلسٹ ایکشن کمیٹی نے جابر مالکان اور انکے سہولت کار نام نہاد صحافی لیڈر کے عمل کی شدید مزاحمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام ورکرز کے واجبات فوری طور پر ادا کیے جائیں اجلاس میں نیوز ون سمیت دیگر اداروں کے ورکرز کو تنخواہوں کی عدم فراہمی ، جبری برطرفیوں اور ہراساں کیے جانے پر احتجاج سمیت تمام قانونی اور آئنی اقدامات اٹھانے اور ورکرز کے معاشی قاتل نام نہاد صحافی لیڈران کے چہرے ، صحافی دشمن حقائق سامنے لانے اور KUJ کی جانب سے میڈیا ورکرز بچاؤ تحریک کو بہترین قدم قرار دیتے ہوئےبھرپور حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
تنخواہ مانگنے پر کیمرہ مین جبری برطرف۔۔
Facebook Comments