sahafio ke tweets kon delete karata tha

تنخواہ 50 لاکھ نہیں تھی۔۔

تحریر:  رؤف کلاسرا۔۔

‏بہت سارے  دوستوں کو کچھ غلط فہمی ہوگئی ہے کہ شاید ٹیلن نیوز میں میری تنخواہ پچاس لاکھ روپے تھی۔

‏( اللہ کرے ایک دن۔  ان کی زبان مبارک کرے)۔۔

‏پچاس لاکھ روپے پوری ٹیم/پروگرام کا بجٹ تھا۔ میری ٹیم میں پروگرام اینکر ہوسٹ سمیت دس لوگ ہیں۔ ٹیم کے ان دس لوگوں کو تنخواہ اس بجٹ سے ہی جاتی تھی۔ان سب کے اپانٹمنٹ لیٹرز پر تنخواہیں لکھی ہوئی ہیں۔ تین نوجوان بچوں کو اپنی تنخواہ سے آئوٹ سورس کر کے ڈیجیٹل کام دیا ہوا ہے تاکہ نوجوان بچے کچھ کماتے رہیں انہیں الگ سے اپنی ذاتی تنخواہ سے میں پیسے دیتا ہوں۔

‏آج کا نہیں بلکہ 2015 سے کررہا ہوں کہ میرے پاس جو بھی نوجوان لڑکے لڑکیاں انٹرشپ کے لیے آئیں انہیں اپنی جیب سے پچیس پچیس ہزار/پچاس ہزار  ہر ماہ تک دیتا تھا تاکہ ان کا جیب خرچ چلتا رہے۔ حالانکہ کہیں کوئی انڑشپ کے پیسے نہیں دیتا۔ درجنوں نوجوان بچوں نے کام کیا۔ وہ سب گواہ ہیں۔

‏جب میں 92 چینل میں تھا تو عامر متین اور میرے پروگرام کا ٹیم بجٹ /تنخواہیں ستر لاکھ روپے کے قریب تھیں۔

‏آپ ٹی وی میں پینتالیس لاکھ روپے کا بجٹ تھا۔ جی ٹی وی جسے چھوڑ کر ٹیلن نیوز آیا وہاں بھی انیس بیس یہی ملتا جلتا بجٹ تھا۔ یہ سارا پیسہ آٹھ دس ٹیم ممبران میں تقسیم ہوتا ہے۔

‏2019 میں اس وقت کے حساب سے میری چینل 92 میں تنخواہ ٹیلن سے بھی زیادہ تھی۔ مراعات بھی زیادہ تھیں۔ الحمد اللہ جس چینل یا میڈیا ہاوس میں رہا ہوں وہاں اچھی تنخواہ ملتی رہی۔ کوئی آپ کو زبردستی تنخواہ نہیں دیتا۔ مالکان آپ کو مارکیٹ تنخواہ دیتے ہیں اگر انہیں لگے وہ بندہ ان کے ادارے کے لیے ضروری ہے۔

‏ہوسکتا ہے بہت سارے حاسد لوگوں کو رات کو یہ پڑھ کر نیند نہ آئے کہ بڑے بڑے اینکرز مجھ سے بھی ڈبل تنخواہ لیتے ہیں اور اپنے چینلز کی مجبوری ہیں کہ چینل ان کی وجہ سے چلتے ہیں۔ میرے محترم مجیب الرحمن شامی صاحب نے اپنے پروگرام میں میری تنخواہ پر بات کی ہے کہ پچاس لاکھ لے رہا ہے۔

اگر شامی صاحب اپنے چینل کے دو بڑے پرائم ٹائم اینکرز کی تنخواہیں چیک کر لیں تو شاید میری تنخواہ انہیں جنرل ضیاء کی طرح پی نٹس لگے گی۔

‏بہرحال ٹیلن نیوز کا پچاس لاکھ پورے پروگرام دس ٹیم ممبران کا بجٹ تھا میرے اکیلے کا نہیں تھا۔ اگر ہوتا تو بھی ضرور لیتا کہ جو چینل افورڈ کر سکتا ہے وہ میری پروفیشنل شرائط پر مجھے پروگرام کے لیے رکھ سکتا ہے۔

‏جہاں تک ٹیکس کی بات ہے کئی برسوں سے سالانہ گوشوارے جمع کراتا ہوں۔ اپنا اپانمنٹ لیٹر اور سالانہ بنک اسٹیمنٹ ایف بی آر کو جمع کرا کے جو ٹیکس بنتا ہے وہ ہمیشہ ادا کرتا ہوں۔(رؤف کلاسرا)

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں