سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے تمام میڈیا اداروں کو اپنے ملازمین کی 2 ماہ کی تنخواہیں ادا کرنے کی ہدایت کردی ہے۔سینیٹر فیصل جاوید کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے متنبہ کیا کہ میڈیا اداروں کے ملازمین کی 2 ماہ کی بقایا تنخواہیں دو ہفتوں میں ادا نہ کی گئیں تو اسے پارلیمنٹ کی توہین تصور کیا جائے گا۔کمیٹی نے صحافتی تنظیموں سے عدم ادائیگی والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی فہرست طلب کرلی۔چیئرمین کمیٹی فیصل جاوید نے آگاہ کیا کہ وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بتایا ہے وہ ورکرز جرنلسٹس کے بارے میں قانون سازی کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا ملازمین مر رہے ہیں، فی الفور تنخواہوں کی ادائیگی کا کہا تھا لیکن سفارشات کا کوئی فیڈ بیک نہیں آیا۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ صحافیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے قلیل اور طویل مدتی پالیسیاں تیار کرنا ہوں گی، حکومت کے ذمہ واجب الادا ایک ارب روپے خصوصی اکاؤنٹ کے ذریعے منتقل کیے جائیں اور وزارت اطلاعات ملازمین کے بقایا جات ادا کرے۔رحمان ملک نے تنخواہوں کی ادائیگی کے بارے میں پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کی تجویز پیش کی جس سے دیگر ارکان نے اتفاق کیا۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیمرا بہت طاقتور ہیں، اپنی طاقت استعمال کرکے کردار ادا کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر جھوٹے نوٹسز جاری کرتا ہے، انکم ٹیکس کے جھوٹے مقدمات عدالتوں میں چلتے رہتے ہیں۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا حکومت نے 1 ارب میڈیا اداروں کو ادا کرنا ہیں تو دوسری جانب چیک کیا جائے کہ میڈیا اداروں کے ذمہ کتنا ٹیکس ہے؟
تمام میڈیا اداروں کو دو ہفتے میں واجبات اداکرنےکا حکم۔۔
Facebook Comments