بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے سما ٹی وی کی جانب سے شدید ترین مہنگائی میں ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے قابل تقلید عمل قرار دیا ہے اور دیگر تمام نیوز چینلز اور اخبارات کے مالکان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ورکرز کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ اور خصوصی مہنگائی الائونس دیں۔بی یو جے کے صدر عرفان سعید ، جنرل سیکرٹری منظور احمد اور کابینہ کے دیگر ارکان نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تاریخی مہنگائی میں معاشرے کے دیگر طبقات کی طرح میڈیا انڈسٹری سے وابستہ کارکن اور صحافی بھی شدید مالی مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں۔ دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل اور بچوں کو معیاری تعلیم دینا ناممکن ہوگیا ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سما ٹی وی کی جانب سے کم سے کم تنخواہ چالیس ہزار مقرر کرنا احسن اقدام اور ورکر دوست عمل ہے۔ اس فیصلے سے سما ٹی وی سے وابستہ صحافی اور ورکرز کو شدید مہنگائی میں مالی طور پر ریلیف ملے گا اور ان کی پیشہ وارانہ کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا۔ مشترکہ بیان میں اے آر وائی نیوز کی جانب سے وعدے کے مطابق ورکرز کے دوسرے مرحلے میں تنخواہوں میں اضافہ کو بھی باعث اطمینان قرار دیا گیا ہے۔ اور دیگر تمام میڈیا چینلز اور اخبارات پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کم سے کم تنخواہ 50 ہزار روپے مقرر کرتے ہوئے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ اور خصوصی مہنگائی الائونس جاری کریں۔بی یو جے صدر عرفان سعید اور جنرل سیکرٹری منظور احمد نے کہا ہے میڈیا انڈسٹری کسی طور مالی خسارے سے دوچار نہیں جبکہ خاطر خواہ بزنس کررہی ہے اس کے باوجود اس شدید مہنگائی میں روزنامہ جنگ، جیو نیوز ، بول نیوز جیسے بڑے اداروں سمیت بیشتر میڈیا ہاوسز کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تاخیر ہورہی ہے جو انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے جو شدید مہنگائی میں پسے ہوئے ورکرز کو ذہنی اذیت میں مبتلا کررہا ہے۔ بی یو جے نے واضح کیا ہے کہ اگر میڈیاہاوسز اور اخبارات کی جانب سے تنخواہوں میں اضافہ، بروقت ادائیگی یقینی نہ بنائی گئی تو پی ایف یو جے کے پلیٹ فارم سے سخت سے سخت لائحہ عمل اپنانے سے دریغ نہیں کریں گے