ٹیلن نیوز چینل بند ہونے پر کراچی پریس کلب میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ چینل کا لائسنس ملازمین کے حوالے کریں، اور چینل چلانے میں ناکامی پر مالکان کے خلاف کارروائی کریں اور تمام واجبات کے ادایئگی تک چینل کی پراپرٹی کو ضبط کریں ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ مالکان صحافیوں سمیت تمام ملازمین کو 6 ماہ کی اضافی تنخواہیں ادا کریں۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بول نیوز ، آج نیوز ، روزنامہ امت سمیت دیگر صحافتی اداروں میں تنخواہوں کا بحران اور عدم ادائیگیوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزارت اطلاعات اور پیمرا سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مزید کہا کے اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہیں کیا گیا تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو کراچی پریس کلب میں صدر سعید سربازی کی زیر صدارت میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد ، صدر پی ایف یو جے جی ایم جمالی، اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل پی ایف یو جے دستور عامر لطیف، نائب صدر پی ایف یو جے خورشید عباسی، ممبرایف ای سی جاوید چوہدری، صدر کے یو جے دستور خلیل احمد ناصر، جنرل سیکریٹری کے یو جے دستور نعمت خان، صدر ایڈ ہاک کمیٹی امتیاز خان فاران ،جوائنٹ سیکر یٹری کراچی پریس کلب محمد منصف اور ممبر گورننگ باڈی نور محمد کلہوڑو نے شرکت کی، اجلاس نے ٹیلن نیوز کی انتظامیہ کی جانب سے چینل اچانک بند کر دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور مالکان سے مطالبہ کیا ہے کہ صحافیوں سمیت تمام ملازمین کو 6 ماہ کی پیشگی تنخواہیں ادا کی جائیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیلن نیوز چینل کا لائسنس ملازمین کو دیا جائے اور واجبات کی ادائیگی تک ٹیلن نیوز چینل کی پراپرٹیز بحق سرکار ضبط کی جائے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وفاقی حکومت سے مزید مطالبہ کیا ہے کہ ٹیلن نیوز چینل کو اچانک بند کر دینے پر فوری نوٹس لیا جائے اور صحافیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے، بصورت دیگر صحافی تنظیمیں راست اقدام پر مجبور ہوں گی۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بول سے ملازمین کی برطرفیوں اور واجبات کی عدم ادایئگی کی بھی شدید مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ واجبات کی ادایئگی تک چینل کے اشتہارات روکیں اور اس کے ساتھ ساتھ پرائیوٹ اداروں کو بھی پیمرا قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب بول اور دیگر چینلز اور اخبارات کو اشتہارات روکنے کے احکامات جاری کریں۔