کراچی پریس کلب میں معروف صحافی،روزنامہ ایکسپریس نیوز کے ایڈیٹرطاہرنجمی(مرحوم)کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیاگیا،جس میں صحافیوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی،طاہرنجمی(مرحوم)کےصاحبزاے نے ان کی ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعا کروائی۔روزنامہ ایکسپریس کے ایڈیٹرطاہرنجمی کی یاد،اورانھیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمعے کو کراچی پریس کلب کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا،جس میں صحافیوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی،تعزیتی ریفرنس میں نظامت کے فرائض جوائنٹ سیکرٹری کراچی پریس کلب اسلم خان نے اداکیے اورسیکریٹری کراچی پریس کلب کی نمائندگی کی،نائب صدر مشتاق سہیل پروفیسرتوصیف احمدخان،سعید خاور،جبار خٹک،مظہرعباس،امین یوسف،جی ایم جمالی،حسن عباس کے علاوہ طاہرنجمی(مرحوم)کی صاحبزادےاورصاحبزادی نے بھی شرکت کی،اس موقع پرتوصیف احمد خان کا کہناتھا کہ طاہرنجمی سے نصف صدی کا تعلق تھا،وہ بیک وقت کئی خوبیوں کے مالک تھے،ایک پیدائشی کری ایٹرتھے،جنھوں نے زمانہ طالب علمی میں ملتان قیام کے دوران شاعری بھی کی اورادب سے بھی وابستہ رہے،مخصوص دھیمے اندازمیں گفتگوان کی شخصیت کا خاصا تھا،مجموعی طورپرایک شریف النفس انسانی تھے،امین یوسف کا کہنا تھا کہ انتقال سے کچھ عرصہ قبل ان سے طویل ملاقات ہوئی تھی،وہ ایک ملنساردوست اورایک شفیق استاد تھے،جن سے منسلک یادیں تادیرذہن میں رہے گی،طاہرنجمی کے انتقال سے جوخلاپیدہواہے،وہ شائد کبھی پرنہ ہوسکے،حسن عباس کا کہناتھا کہ طاہرنجمی دفترمیں صرف چند فٹ کے فاصلے پربیٹھتےتھے،ان سے خبروں کے حوالے سے روزگفتگوہوتی تھی،اکثروبیشترخبرکی سرخی کے متعلق ان سے مشاورت معمول کی بات تھی،وہ روزمرہ کی زندگی میں انتہائی رکھ رکھاو والے انسان تھے،حتی کہ کسی بھی بات پران کا قہقہہ بھی بہت لوگ زیادہ لوگ نہیں سن پاتےتھے،دفتری امورمیں طاہرنجمی نے ایسا سلسلہ وضع کررکھاتھا کہ 25سال کے عرصے کےدوران کبھی یہ نوبت نہیں آئی کہ کسی ایک فرد نے دوسرے کے خلاف کوئی ای میل لکھ دی ہو،حسن عباس کا کہنا تھاکہ پریس کلب کے صدرسعید سربازی تعزیتی ریفرنس میں کچھ مصروفیات کی بنا پرشریک نہیں ہوسکے تاہم ان کی جانب سے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ وہ دکھ کی اس گھڑی میں طاہرنجمی کے اہل خانہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اورکراچی پریس کلب کے دروازے ان کے لیے کھلے ہیں،مقصود یوسفی کا اس موقع پرکہناتھا کہ طاہر نجمی کے انتقال سے کچھ روزقبل فون پرگفتگواورخیریت دریافت کرنے کے بعد عیادت کے لیے اسپتال جانے کا ارادہ تھا،تاہم ساتھ جانے والے ایک دوست کی مصروفیت کی وجہ وہ ڈسچارج ہوکر گھرچلے گئے،پھران سے بحریہ ٹاون میں ان کی رہائش گاہ پرملاقات اسی جمعے کو طے تھی،مگرصبح یہ روح فرسا خبرملی کہ وہ اب اس دنیا میں نہیں رہے،اس بات کا رنج تاحیات رہےگاکہ ان سے آخری ملاقات نہ ہوسکی،طاہرنجمی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کے اختتام پران کے صاحبزاےشاہ رخ نے اپنے مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعا کروائی۔

طاہر نجمی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد۔۔
Facebook Comments