supreme court mein youtubers ke daakhle par pabandi ka imkan

سپریم کورٹ کے خلاف پراپیگنڈا وار کیوں چل رہی ہے؟ چیف جسٹس پاکستان۔۔

سپریم کورٹ میں وائلڈ لائف محکمہ تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے خلاف پروپیگنڈا وار کیوں چل رہی ہے؟۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مارگلہ ہلز سے متعلق حکم کے بعد سپریم کورٹ کیخلاف پروپیگنڈا شروع ہوگیا۔ فریقین کی رضامندی سے حکم جاری ہوا پھر پروپیگنڈا کون کر رہا ہے۔ پروپیگنڈا وار سپریم کورٹ کیخلاف کیوں چل رہی ہے۔سپریم کورٹ میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک اور چیئرمن وائلڈ لائف بورڈ کو ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ چیف جسٹس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینی ہوں تو آزادی اظہار رائے آجاتی ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور نعیم اختر افغان کیس پر سماعت کر رہے ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے سماعت کے آغاز پر سیکریٹری کابینہ کامران علی افضل پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ آپ پر فرد جرم عائد کریں؟ سچ بتائیں چیئرمن وائلڈ لائف بورڈ کے نوٹی فکیشن کے پیچھے کون ہے؟ کس کے کہنے پر نوٹی فیکیشن جاری ہوا؟چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ پروپیگنڈا کی جنگ سپریم کورٹ کے خلاف کیوں چل رہی ہے؟عدالت نے وکیل مخدوم علی خان اور سلمان اکرم راجا کی عدم حاضری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سینئر وکیل حکم امتناع لینے دو منٹ میں آجاتے ہیں، مگر حکم امتناع کے بعد سینئر وکیل نظر نہیں آتے۔سپریم کورٹ نے چیئرمین کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کیا آپ نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے اشتہارات دیکھے ہیں؟ چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے اشتہارات پہلے نہیں دیکھے تھے لیکن جب معاملہ میرے علم میں آیا تو ایکشن لیا۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ملک اب لینڈ مافیا کے حوالے ہے، سپریم کورٹ پر سب سے پہلے ہم نے انگلی اٹھائی تھی، 10,10 سال سے خلاف قانون بیٹھنے والوں کو واپس بھیجا، ڈیپوٹیشن والوں کو واپس کرنے پر بھی شور مچا، کہا گیا کہ چیف جسٹس نے یہ کردیا وہ کردیا، یہاں ذاتی حملہ کرا لو، گالی گلوچ کر الو بس، میں آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتا ہوں۔انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ آج تک کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی لیکن اگر سیکریٹری کابینہ نے سچ نہ بولا تو نتائج بھگتیں گے، زندگی میں کبھی ایک پلاٹ نہیں لیا، جو خریدا اپنی کمائی سے خریدا۔مزید کہا کہ ایک کیمرہ پکڑو اور ہوگیا یوٹیوب چینل شروع، ہر بندہ یہاں ایک ایجنڈے پر چل رہا ہے، چیف جسٹس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینی ہوں تو آزادی اظہار رائے آجاتی ہے، ہمارے پاس کوئی میڈیا ٹیم نہیں جو دفاع کر سکے۔عدالت نے سیکرٹری کابینہ اور سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی کیخلاف جاری کیے گئے نوٹسز واپس لے لیے اور کیس کی سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کردی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں