کراچی میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے سنو ٹی وی کے بیورو چیف اور اسٹیشن ہیڈ شعیب برنی زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے فیڈرل بی صنعتی ایریا تھانے کی حدود میں شادی ہال کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان نے کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن کے رکن اور سنو ٹی وی کے بیورو چیف شعیب برنی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔شعیب برنی کو طبی امداد کے لیے گلشن اقبال میں قائم نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں معلوم ہوا کہ انکے ہاتھ میں گولی لگی ہے، انکی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔شعیب برنی شادی ہال میں ایک شادی کی تقریب میں گئے تھے، وہ اپنی کار پارک کررہے تھے کہ اس دوران موٹرسائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی جس سے وہ زخمی ہوگئے جبکہ کار کے شیشے ٹوٹ گئے۔آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے ڈی آئی جی ویسٹ سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلیں۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی موثر تفتیش کرکے ملوث ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔صحافتی تنظمیوں نے بھی شعیب برنی پرفائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ پولیس سے مطالبہ کیا کہ شعیب برنی پر فائرنگ کرنے والے مجرموں کوفوری طور پر گرفتار کیا جائے۔کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن نے شعیب برنی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ حملے میں ملوث ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی، نائب صدر عبدالرشید میمن اور سیکرٹری شعیب احمد نے سنو نیوز کراچی کے ہیڈ شعیب برنی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ کراچی پریس کلب سے اتوار کو جاری بیان پریس کلب کے عہدیداروں نے کہاکہ صحافیوں کے خلاف ایسی کارروائیاں قابل مذمت ہیں،وزیراعلی سندھ، وزیر داخلہ، آئی جی پولیس ملزمان کی فوری گرفتاری یقینی بنائیں،انہوں نے کہاکہ ایسی کارروائیاں صحافیوں کو فرائض کی انجام دہی سے نہیں روک سکتیں۔ الیکشن کی وجہ سے شہر میں ہائی الرٹ ہونے کے باوجود سینئر صحافی پر حملہ اداروں کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شعیب برنی پر حملے میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقع سزا دی جائے اور صحافیوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔ دریں اثناء سیکرٹری پریس کلب شعیب احمد نے سندھ کے وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز اور آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار سے رابطہ کیا اور سینئر صحافی پر حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حملہ آوروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔۔ دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس کےصدرفہیم صدیقی ۔ جنرل سیکرٹری لیاقت علی رانااور مجلس عاملہ نے سنوٹی وی کراچی کے بیوروچیف اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کےممبرشعیب برنی پرفائرنگ کےواقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔۔کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر خلیل احمد ناصر، جنرل سیکریٹری نعمت خان، دیگر عہدیداران اور اراکین مجلس عاملہ نے بیورو چیف سنو نیوز شعیب برنی پر حملے کی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے۔ کے یو جے کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ دنیا اخبار اور ٹی وی کے اشتہارات روکنے الیکشن کے سلسلے میں شہر میں ویسے ہی سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے ایسے میں صحافیوں پر حملے اداروں کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کی ایڈھاک کمیٹی کے چیئرمین امتیاز خان فاران اور اراکین ھارون خالد ارشاد کھوکھر نے سنوٹی وی کراچی کے بیوروچیف اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کےممبرشعیب برنی پرفائرنگ کےواقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اعجاز احمد ،نائب صدور ناصرشریف ، لبنیٰ جرار، جنرل سیکریٹری عاجز جمالی، جوائنٹ سیکریٹریز رفیق بلوچ، طلحہ ہاشمی، خازن یاسر محمود و مجلس عاملہ کے ارکان نے سنو نیوز کے بیورو چیف شعیب برنی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ ، وزیر داخلہ، آئی جی پولیس مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیاجائے، کے یو جے کے عہدیداروں نے کہا کہ کراچی میں کوئی محفوظ نہیں، دہشت گردی ہر روز بڑھتی جارہی ہے۔ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔کے یوجے دستور گروپ نے بھی شعیب برنی پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کی مطالبہ کیا ہے۔کے یو جے دستور گروپ کے صدر محمد عارف خان جنرل سیکرٹری محسن شبیر سومرو نائب صدر ملکہ افروز روہیلہ جوائنٹ سیکرٹری طارق اسلم خازن منصور خان اور ممبر ایگزیکٹو کونسل نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں صحافیوں اور بالخصوص میڈیا ہاؤسز میں اہم عہدوں پر فائز صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے میڈیا ہاؤسز میں اہم عہدوں پر تعینات صحافیوں میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔اینکرز کلب نے بھی سنو نیوز کے بیورو چیف شعیب برنی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔۔
سنوٹی وی کے اسٹیشن ہیڈ پر فائرنگ، صحافتی تنظیموں کا احتجاج۔۔
Facebook Comments