sukkhar mein sahafi ka qatal IJ sindh se report talb

سکھر میں صحافی کا قتل، آئی جی سندھ سےرپورٹ طلب۔۔

‎سندھ جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹشنرز کمیشن نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے سکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کے واقے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے کمیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی کی صدرات میں ہوا۔ اجلاس کے ٹی این کے سینئر صحافی جان محمد مہر کو سکھر میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کرکے قتل کیے جانے کے واقعے پر کراچی یونین آف جرنلسٹس کی درخواست پر ایک نکاتی ایجنڈے پر طلب کیا گیا تھا اجلاس میں کمیشن کے رکن، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان اور سی پی این ای کے ڈاکٹر جبار خٹک نے شرکت کی اجلاس میں جان محمد مہر کے قتل کے واقعے کو صوبے میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی قرار دیا گیا کمیشن کے چیئرمین جسٹس رشید اے رضوی نے واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو حکم دیا ہے کہ جان محمد مہر کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے رپورٹ کمیشن میں پیش کی جائے۔ کے یو جے کے صدر فہیم صدیقی نے کمیشن کے اجلاس میں کہا کہ یہ سندھ حکومت کی ناکامی ہے کہ وہ صوبے میں صحافیوں کے خلاف تواتر سے پیش آنے والے سنگین واقعات کو روکنے میں ناکام ہے ابھی مراد علی شاہ بطور وزیراعلی سندھ موجود ہیں انہیں جاتے جاتے اس واقعے کو ایک مثال بناتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کو یقینی بنانا چاہیے۔ کمیشن میں ایچ آر سی پی کے نمائندے پروفیسر توصیف احمد خان کا کہنا تھا کہ سندھ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں آج اگر نگراں وزیراعلی پر اتفاق ہوجاتا ہے تو آنے والے نگران وزیراعلی کو سب سے پہلے اس واقعے کا نوٹس لینا چاہیے اور کمیشن میں اس کی رپورٹ بھجوانی چاہیے سی پی این ای کے نمائندے جبار خٹک نے کے ٹی این سے وابستہ سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کے واقعے کو صحافیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کا تسلسل قرار دیا جبار خٹک نے کمیشن کے اجلاس میں زور دیا کہ جان محمد مہر کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے پولیس کو 24 گھنٹے کا وقت دیا جائے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں