قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا صحافیوں کے تحفظ کے اقدامات کے لئے خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا قومی ، چیئرمین قائمہ کمیٹی میاں جاوید لطیف کی خصوصی دعوت پر پی آراے کے صدر بہزادسلیمی نے اجلاس میں شرکت کی ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے اجلاس میں صحافیوں پر حکومتی شخصیات کے تشدد کے واقعات کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی اور ملوث افراد کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کیا گیا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس چیئرمین میاں جاوید لطیف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ، مریم اورنگزیب ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ ، ناز بلوچ سمیت کمیٹی ارکان ، چیئرمین پیمرا محمد سلیم اور وزارت اطلاعات کے اعلی حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سیکیورٹی کے مسائل ، حکومتی شخصیات کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کے رویہ پر بھی تفصیلی غور کیا گیا ۔ بہزادسلیمی نے صحافیوں کی تنخواہوں کے مسئلہ کے مستقل حل کے لیے ضروری قانون سازی کرنے اور پہلے سے موجود قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے الیکٹرانک میڈیا کو بھی شامل کرنے پر زور دیا تاکہ ویج بورڈ ایوارڈ کا اطلاق الیکٹرانک میڈیا پر ممکن ہو ۔ارشد وحید چوہدری نے امتیاز فاران پر تشددکا معاملہ اٹھایا جس پر قائمہ کمیٹی کے ارکان نے شدید تشویش کا اظہار کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کمیٹی کو حکمران جماعت کی شخصیات کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کا نوٹس لینا چاہئے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا وزراء کا کام یہ نہیں کہ وہ چھترول کی بات کریں ۔ وزراء کا کام نہیں کہ وہ اداروں پر عدم اعتماد کرتے ہوئے قانون ہاتھ میں لیں ۔ کمیٹی نے ڈاکٹر نفیسہ شاہ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد مذمت متفقہ منظور کی ۔