sports ke sahafion ka pcb par case

اسپورٹس جرنلسٹ گروپ اور گروپ بندیاں

خصوصی رپورٹ

عرصہ پہلے پی سی بی کیساتھ ایک پراجیکٹ پر کام کرنیکا موقع ملا، مُعین خان کپتان تھے، کراچی میں ٹیسٹ میچ جاری تھا، میچ میں تیسرے دن کا کھیل ختم ہُوا اور جیسے ہی ہوٹل پہنچے تو دیکھا کافی شاپ میں جنگ اور ڈان کے ٹاپ کے رپورٹر مُعین خان کیساتھ گپ شپ میں مصرُوف تھے، کافی کے کپ پر پتا چلا کے ٹیم کے کپتان کسطرح میڈیا میں اپنی مخصُوص لابی کو ساتھ رکھ کر چلتے ہیں، اگلے چند دنوں میں اخباروں میں خبریں پڑھ کر پتا چلا کے میڈیا والے کسطرح کھلاڑیوں اور کھلاڑی کسطرح میڈیا کے ذریعے استعمال ہوتے ہیں۔ معروف ویب سائیٹ میڈیا بائٹس کے مطابق   میڈیا کے چند گروپ کے لوگوں کی طاقت کا یہ حال ہے کہ پی سی بی بھی ان کے خلاف ایکشن نہیں لے سکتا۔۔۔غیر مُلکی دورے ہوں، یا وی آئی پی پاسز، یا رشتہ داروں کو میچ دکھانا مقصُود ہو پی سی بی سے ہر طرح کی مراعات لی جاتی ہیں، اور رپورٹنگ پر پھر کمپرومائز ہوتا ہے۔ ابھی سرفراز احمد کی تینوں فارمیٹ کی کرکٹ سے رُخصتی پر جسطرح کا ری ایکشن ہُوا اُس میں جو لسانی، علاقائی اور سیاسی رنگ غالب آیا اُس سے پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو سوچنے پر مجبُور کر دیا کے ابھی ہم اتنے مضبُوط نہیں ہُوئے کے پاکستانی کہلا سکیں، ابھی بھی ہم لسانی بُنیادوں پر تقسیم، مُجھے افسوس ہوا کے میں تو سرفراز کا پرستار تھا، اب احتجاج کے ذریعے مُجھے پتا چلا کے سرفراز کا تعلق پاکستان سے نہیں بلکہ کراچی سے ہے۔ سپورٹس جرنلسٹوں کے پریشر گرُوپ جن میں سے زیادہ تر کاتعلق کراچی سے نے بڑی غیر سنجیدگی سے احتجاج کی رپورٹنگ کی، ہاشمی ہو یا بھٹی، لاکھانی ہو یا بیگ ہر ایک نے بھر پوُر طریقے سے بتایا کے وہ پہلے کراچی والے ہیں اور بعد میں پاکستانی۔

شُعیب ملک کو قیادت سے ہٹایا جائے یا اظہر علی کو اچانک کپتانی چھوڑنے کا کہا جائے اُس پر سب نے پی سی بی کے فیصلے پر لبیک کہا، لیکن سرفراز کے نکلنے پر مُنہ سے سب کی جھاگ نکل آئی، سکندر بخت تو اپنے جزبات کو قابُو میں نہیں رکھ پا رہے تھے، شُکر ہے اُنھوں نے زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی، اگر کُچھ ریکارڈ بنا لیتے تو کہیں پی سی بی والوں کو گریبان سے نہ پکڑ لیتے۔تنویر احمد اور اے آر وائی کے سپورٹس اینکر بھی تمام حدیں پار کر گئے، اے آر وائی کے اینکر سے میرا سوال یہ کے کیا وجہ ہے کے اے آر وائی نے کراچی کنگز کیلیے کبھی بھی سرفراز احمد کو کپتان کیوں نہیں بنایا؟ کیا اُنھوں نے اے آر وائی مینجمینٹ سے کیا کوئی احتجاج کیا؟ کبھی استعفی دینے کا سوچا ہو؟ لیکن پاکستان کی کپتانی تبدیل ہونے پر موصُوف سیخ پا کیوں؟جس طریقے سے کراچی میں احتجاج ہُوا پی سی بی کو چاہیے کے ہر مُنتخب کھلاڑی کے نام کے آگے شہر کا نام ضرُور لکھا جائے تاکہ احتجاج کس شہر میں ہونا ہے، اُس پر آسانی رہے۔ ( خصوصی رپورٹ)

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں