تحریر: سید عارف مصطفیٰ۔۔
سہیل وڑائچ صاحب، السلام علیکم۔۔آپکی بابت پتا چلا کہ آپکو کرونا ہوگیا ہے تو دل بھر آیا ، آپ سے زیادہ کرونا کے لیئے ۔۔۔۔ درست طور پہ تو یہ خبر شاید یوں ہے کہ آپ کرونا کو ہو گئے ہیں ۔۔۔ اور اب کرونا کی خیر نہیں ۔۔۔ یہ بھی علم ہوا کہ آپ قرنطینہ کیئے اپنے گھر میں ہی استراحت فرمارہے ہیں ،، اس لیئے خاصی ہمدردی کے جذبات آپکے اہلخانہ کے لیئے بھی ہیں ۔۔۔ بیشک قوموں اور افراد کے لیئے آزمائش بتا کر آئی ہوتی تو تاریخ نہ بدل گئی ہوتی۔۔۔
تفنن برطرف اللہ کریم آپکوجلد شفائے کاملہ سے نوازدے اور آپکو اپنے پیاروں کے لیئے کیف و راحت کا سائبان اور فخر و ناز کا نشان بنائے رکھے
آپکے صحیح نام سہیل سرور سلطان کا علم ہوا تو ادبی رنگ اور موسیقیت کا رچاؤ لیئے متوازن آہنگ کے باعث بہت اچھا لگا ۔۔۔ لیکن کہاں یہ خوبصورت ثقافتی الفاظ سے تراشا نام سہیل سرور سلطان اور کہاں یہ بلال گنج کے مال جیسا نام سہیل وڑائچ ۔۔ یہ تو خوش ذوقی کے ساتھ بہت کھلا تضاد ہے جناب ۔۔۔ بہرحآل اصرار کرنا اس لیئے بے سود ہے کیونکہ آپ کہ سکتے ہیں ” میرا نام ۔۔۔ میری مرضی ۔۔۔
بیماری کے کلفت بھرے دنوں اور یبوست کے آزار لمحوں میں میں شاید آپکے کام صرف اسی طور آسکتا ہوں کہ اپنی یا کسی اور کی مزاح کی تحریریں ارسال کردوں تاکہ آپ اس میں اپنا رنگ اور اپنا پن ڈھونڈھ سکیں۔۔۔ ۔۔۔ شاید اسی طور آپکے تیماردار آپکے چہرے کی رونق دیکھ کر کہ سکیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے اور یوں آپکو تیمارداری نما تفتیش اور پرخلوص یرغمال یا طبی ریمانڈ سے نجات مل سکے۔۔والسلام۔۔کسی حد تک نیاز مند و ممکنہ حد تک خیر اندیش۔۔(سید عارف مصطفیٰ)۔۔