وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کی سابق حکومت کی طرف سے وضع کردہ ’سوشل میڈیا قوانین‘ پر نظرثانی کا فیصلہ کر لیا۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے حکام کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ان قوانین پر نظرثانی کے لیے حکومت کی طرف سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔وزارت کے حکام کی طرف سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی پہلی میٹنگ 8ستمبر کو ہو گی۔ حکام کی طرف سے قائمہ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ’سی ای آر ی رولز‘ کا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے جو وزارت قانون کی طرف سے منظوری کے بعد کابینہ کو بھجوایا جائے گا۔دریں اثنا حکام نے بتایا ہے کہ فی الحال ملک میں سوشل میڈیا کمپنیوں کے دفاتر نہیں کھل رہے،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں خواتین ممبران سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر پھٹ پڑیں اورکہا کہ سائبر کرائمز کی روک تھام میں ہماری کارکردگی صفر ہے ، جب کسی کو اٹھانا ہو تو ایک اسٹیٹمنٹ پر اٹھا لیا جاتا ہےمگر ہم چار سال سے کہہ رہے ہیں کسی کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہو سکی ہے،سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر سخت سزائیں ہونی چاہئیں ، سوشل میڈیا پر ہر ایک کیخلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے ، حکومت کی تبدیلی کے بعد خواتین پارلیمنٹرین کو سوشل میڈیا پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا قوانین پر نظرثانی کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments