وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا قوانین پر عمل درآمد روک دیا، موجودہ قوانین اور متعلقہ شراکت داروں سے مشاورت کے لئے چار رکنی کمیٹی قائم کردی گئی،چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ،کمیٹی دو ماہ میں حتمی رپورٹ تیار کر کے وزیراعظم کو پیش کرے گی۔وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق حکومت نے سوشل میڈیا قوانین پر عمل درآمد روک دیا، موجودہ قوانین اور متعلقہ پلیٹ فارمز پرمشاورت کے لئے چار رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے، چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے،کمیٹی میں ڈیجیٹل پاکستان کی سربراہ تانیہ ایدروس، سوشل میڈیا فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان اورایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی شامل ہیں۔ کمیٹی تمام شراکت داروں سے مشاورت کرے گی۔اعلامیہ کے مطابق کمیٹی دو ماہ میں حتمی رپورٹ تیار کر کے وزیراعظم کو پیش کرے گی۔دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سوشل میڈیا مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف دائر درخواست میں وفاق ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے14 روز میں جواب طلب کر لیا ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شہری چوہدری شفیق کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست میں سوشل میڈیا کے حوالے سے رولز 2020 کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت سوشل میڈیا کو کنٹرول کرکے آزادی اظہار رائے کو سلب کرنا چاہتی ہے ، سوشل میڈیا رولز 2020 پر عمل درآمد کے لئے نیشنل کوآرڈی نیٹر تعینات کیا جا رہا ہے، سوشل میڈیا رولز 2020 آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے سے متصادم ہے۔
سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد روک دیاگیا۔۔
Facebook Comments