اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف موثر قانون سازی کی درخواست پر وزارت قانون سے قانون سازی کیلئے اقدامات پر مشتمل رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ اٹارنی جنرل کو معاونت کیلئے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ اسی عدالت کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے 2017 میں ایک تفصیلی فیصلہ دیا تھا ، عدالت نے ایف آئی اے کو ملزمان کی گرفتاری اور توہین آمیز مواد ہٹانے کا حکم دیا ۔
Facebook Comments