سینئر صحافی، کالم نویس اور تجزیہ کار رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا نے لوگوں کی زندگیوں کو تیز تر کر دیا ہے۔ اب لوگ فوراً ہر مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ دنیانیوز میں اپنے تازہ کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ ۔۔پاکستانی برسوں سے سوشل میڈیا استعمال کر رہے تھے لیکن اب اس کا استعمال کچھ حلقوں کو کھٹک رہا ہے۔ کبھی وہ بھی دور تھا جب سوشل میڈیا کے انقلاب کو ‘ففتھ جنریشن وار‘ کا نام دے کر مقتدرہ نے سینکڑوں کی بورڈ وارئیرز بھرتی کر لیے تھے۔ اُس وقت کہا گیا کہ اب جنگ زمین پر نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر لڑی جائے گی۔ اب وہی جنگ گلے پڑ گئی ہے۔ اب وہی سوشل میڈیا جنگجو سنبھالے نہیں جا رہے۔ اس کا خمیازہ اب پورا ملک بھگت رہا ہے۔ سست رفتار انٹرنیٹ‘ فائر وال یا پھر وی پی این‘ مختصراً یہ کہ اب انٹرنیٹ استعمال کرنا مشکل ہو چکا ہے۔ ان کارروائیوں سے وقتی طور پر تو کچھ کامیابی مل سکتی ہے لیکن لانگ ٹرم میں ایسے اقدامات سب کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کو آپ نہیں روک سکتے۔ اسے روکا جا سکتا تو دنیا یہاں تک نہ پہنچ پاتی۔اوپر سے اس ملک میں جاری اَنا کی جنگ نے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ ہر سیاسی لیڈر یا مقتدرہ یہی سمجھتے ہیں کہ وہی اس ملک کو بچا سکتے ہیں۔ وہی بات کہ ہم دوسروں سے بہتر ہیں۔ ہم کسی خاص مقصد کے لیے پیدا ہوئے ہیں۔ وہ یہ سب کچھ سوچتے ہیں لیکن یہ نہیں سوچتے کہ ایسے کرداروں سے قبرستان بھرے پڑے ہیں جو کبھی خدائی کا دعویٰ کرتے تھے۔
سوشل میڈیا جنگجو سنبھالے نہیں جارہے، رؤف کلاسرا۔۔
Facebook Comments