کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای )کی سندھ کمیٹی نے سندھ حکومت کے اشتہارات کی غیر شفاف اور غیر منصفانہ تقسیم اور ادائیگیوں میں بے ضابطگیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت اشتہارات اور ادائیگیوں کی تفصیلات روزانہ کی بنیاد پر اپنی آفیشل ویب سائٹ پر آویزاں کرے۔ انہوں نے کہا کہ قومی خزانہ میں موجود 7 ارب زائد رقم اور اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم سے سندھ حکومت کا امیج بری طرح متاثر ہورہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ اطلاعات سندھ سی پی این ای کے رکن ، حقیقی اور مستند اخبارات اور جرائد کو اشتہارات کے اجراء میں نظر انداز کرکے پرنٹ میڈیا سے منسلک سینکڑوں صحافیوں کی بے روزگاری کا باعث بن رہا ہے۔ اخباری ادارے مہنگے پرنٹ میٹریل اور دیگر اخراجات کے باعث بند ہورہے ہیں۔ جس پر مذکورہ صورت حال کا ازالہ کرنے کے لیے متفقہ طور پر ایک ایکشن کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، جو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن اور صوبائی سیکریٹری اطلاعات عبدالرشید سولنگی سے فوری ملاقاتیں کرکے انہیں سرکاری اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم اور ادائیگیوں میں درپیش مسائل سے آگاہ کرکے ان کے حل کے لیے لائحہ عمل تجویز کرے گی۔اجلاس میں کہا گیا کہ بلاشبہ حالیہ بارشیں اور سیلاب سے پہنچنے والا نقصان 2005 کے زلزلہ اور 2010کی سیلابی تباہ کاریوں سے کہیں زیادہ ہے۔ملک بھر میں60 سے70 فیصد اراضی زیر آب ہونے کے باعث سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امداد کی ضرورت ہے۔اس موقع پر سی پی این ای کے رکن اخبارات اور جرائد کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے کیے گئے اقدامات کو بھی سراہا گیا اور اس بات کی خصوصی تاکید کی گئی کہ میڈیا نمائندگان صحافتی پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی ، مثبت اور ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے وقت اپنی حفاظت یقینی بنائیں۔اجلاس میں سی پی این ای کی ہیلپ لائن 021-111-276-375کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین مقصود یوسفی،سیکریٹری جنرل سی پی این ای عامر محمود و دیگر نے شرکت کی۔
![ishteharaat narkho mein 35 feesad izafay ki summary wazarat khazana ko arsaal](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2019/09/cpne.jpg)
سندھ میں اشتہارات اور ادائیگیوں میں بے ضابطگیاں۔۔
Facebook Comments