سندھ جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹشنرز کمیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس کمیشن کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی کی صدرات میں ہوا اجلاس کراچی کے دو صحافیوں انیس منصوری اور علی سرور کے گھر پر چھاپوں اور انہیں لاپتہ کیے جانے پر کراچی یونین آف جرنلسٹس اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر ایک نکاتی ایجنڈے پر طلب کیا گیا تھا اجلاس میں کمیشن کے رکن، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی، ییومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان اور سی پی این ای کے ڈاکٹر جبار خٹک نے شرکت کی اجلاس میں انیس منصوری اور علی سرور کے گھروں پر چھاپوں اور انہیں لاپتہ کیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی ہے اجلاس میں کمیشن کے چیئرمین جسٹس رشید اے رضوی نے دونوں صحافیوں کو لاپتہ کیے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انیس منصوری اور علی سرور کسی مقدمے میں مطلوب نہیں ہیں اس لیے یہ واضح طور پر اغوا کا واقعہ ہے یہ ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی جان و مال اور آزادی کا تحفظ کرے ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ صحافیوں کے گھروں پر اس طرح چھاپہ مارنا اور انہیں لاپتہ کرنا آئین کے آرٹیکل 9 اور 10 کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کمیشن کے چیئرمین نے سیکریٹری داخلہ سندھ اور انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ کو 24 گھنٹے میں دونوں صحافیوں کو بازیاب کرانے کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ واقعے سے متعلق رپورٹ بھی 36 گھنٹوں میں کمیشن میں پیش کی جائے۔
سندھ جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کا دو صحافیوں کو بازیاب کرانے کا حکم
Facebook Comments