tarjuman balochistan hukumat ka dora karachi press club

سندھ آئے ہوئے صحافیوں کی مہمان نوازی

ستائیس اگست کو سندھ بھر سے کوشش۔ کاوش اور کے ٹی این نیوز سے منسلک صحافیوں کی جانب سے سکھر میں سینئیر صحافی جان محمد مہر کے بہیمانہ قتل کے خلاف کراچی میں احتجاجی مظاھرےاور وزیر اعلی’ ھائوس کی جانب پیدل مارچ کرنے کے بعد مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنے کی کال دی گئی تھی۔ اس کال کی صحافیوں کی مختلف انجمنوں۔ کرائم رپورٹرس ایسوسی ایشن اور سندھ کے صحافیوں کی بڑی تنظیم سندھ صحافی اتحاد نے بھی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ اس کال پر سندھ بھر سے صحافیون کے وفود صبح سے ہی کراچی پریس کلب پہنچنا شروع ہو گئے۔ کراچی پریس کلب کے باھر ایک مزدا پر اسٹیج بنایا گیا تھا۔ جہاں صحافی رہنما تقاریر کرکے نہ صرف اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے رہے بلکہ شرکا کا لہو بھی گرماتے رہے۔ جب سے میں ممبر بنا ہوں یہ پہلی بار ہوا کہ کراچی پریس کلب کا دروازہ تمام مظاہرین کیلئے کھول دیا گیا ۔ اور جب صوبائی وزیر داخلہ نے دھرنے کی جگہ پہنچ کر مظاہرین کے تمام مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان کیا تو کراچی پریس کلب کی طرف سے سندھ بھر سے صوبائی دارالخلافہ آنے والے تمام شرکاء کو ظہرانہ دیا گیا۔ جس میں تمام شرکاء کی گرما گرم بریانی شربت اور چائے سے تواضح کی گئی۔ کراچی پریس کلب سے روانگی پر تمام۔ممبران کے چہروں پر خوشی اور اطمینان کے تاثرات دیکھنے کو ملے۔ ایک تو مطالبات کا وزیر اعلیٰ ھائوس کی جانب مارچ شروع کئے جانے سے قبل ہی تسلیم ہو جانا ۔ دوسرا میزبان کلب سے ملی عزت اور اپنا پن۔
بلاشبہ کراچی پریس کلب صحافیوں کے ایشوز پر ہمیشہ سے ھر اول دستے کا کردار ادا کرتی آئی ہے۔ مگر 27 جون کو جس محبت۔جذبے۔ کشادہ دلی اور اپنے پن کا مظاہرہ کیا گیا۔ وہ اپنی مثال آپ ہے۔ کراچی پریس کلب کے سیکریٹری شعیب احمد خان بذات خود کئی گھنٹوں تک اسٹیج پر کھڑے رہے اور دھرنا ختم ہونے تک ان کے چہرے پر ایک لمحہ کیلئے بھی تھکن کے آثار نہیں پائے گئے۔ بلکہ خود مہمانوں کی تواضح کرتے رہے۔ أخری مہمان کی موجودگی تک ہر کام کی خود نگرانی اور ممبران و عملے کو ہدایات دیتے رہے۔ انہی کے ساتھ ساتھ صدر کے پی سی سعید سربازی۔ سابق صدر امتیاز خان فاران۔ پی ایف یو جے برنا کے صدر جی ایم جمالی ۔ پی ایف یو جے دستور کےسیکریٹری ایچ ایم خانزادہ۔ کے یو جے برنا کے رہنما عاجز جمالی۔ کے یو جے دستور کے رہنما نعمت اللہ خان کےپی سی کے سابق خازن اور کے ٹی این کے چیف رپورٹر وحید راجپر۔ کے پی سی گورننگ باڈی کے ممبران ذوالفقار راجپر۔ ذوالفقار واھوچو ۔ کے یو جے کے رکن لیاقت عباسی۔ سارنگ زین چانڈیو۔ و دیگر دوستوں کی محنت اور جذبہ بھی قابل دید تھا۔ جہاں ایک طرف کے ٹی این۔ کوشش۔ کاوش ٹیم ۔ کراچی پریس کلب۔ پی ایف یو جے ۔ کے یو جے ۔سندھ صحافی اتحاد۔ سندھ جرنلسٹ کونسل سے منسلک صحافیوں کے علاوہ سندھی ادبی سنگت اور سول سوسائٹی نے بھرپور شرکت کرکے اس دھرنے کو کامیابی سے ہمکنار کیا وہاں کراچی پریس کلب نے سندھ بھر سے آئے ہوئے صحافیوں کی مہمان نوازی کرکے ان کے دل جیت لئے اور یہ ثابت کیا کہ کراچی سے کشمور اور اسلام آباد سے کراچی تک تمام صحافی اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کیلئے ایک ہیں۔ ہم بحیثیت آرگنائیز سندھ صحافی اتحاد کراچی ڈویزن شاندار روایتوں کی امین کراچی پریس کلب کے متحرک اور مہربان سیکریٹری شعیب احمد خان سمیت دیگر ذمہ داران کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شکریہ بجا لاتے ہیں۔(علی شیر (منصور کھوکھر)۔ ماجد سموں۔ علی محمد بھٹو)۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں