پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلٹس کی سندھ ایکشن کمیٹی نے سندھ میں صحافیوں کے قتل اور قاتلوں کی گرفتاری میں حکومت کی ناکامی کی شدید مذمت کی۔ صحافی جان محمد مہر کے قتل کے بعد گزشتہ سال قائم کی گئی سندھ ایکشن کمیٹی کے کنوینر مظہرعباس نے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ان کا وعدہ یاد دلایا کہ حکومت جان محمد مہر کے خاندان کو انصاف فراہم کرے گی لیکن گزشتہ ایک سال میں مزید صحافیوں کو قتل کیا گیا۔ اور تازہ ترین گھوٹکی میں صحافی بچل گھنیو کا قتل ہے۔ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے کہ حملہ آور کو گرفتار کیا جائے اور فیصلہ عدالت پر چھوڑ دیا جائے۔ سندھ ایکشن کمیٹی نے صحافیوں کے تحفظ کمیشن کے چیئرمین کو تبدیل کرنے کے حکومتی اقدام پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا، جس نے کمیشن کو گزشتہ دو ماہ سے عملی طور پر غیر فعال کر دیا ہے۔ حکومت کو اس الجھن کو دور کرنا چاہیے۔ اس کے بجائے کمیشن کی طاقت کو بڑھایا جائے۔ سندھ ایکشن کمیٹی اگلے 48 گھنٹوں میں اپنے لائین آف ایکشن کا اعلان کرے گی جو معمول کے ٹوکن احتجاج سے مختلف ہو گی۔
سندھ ایکشن کمیٹی کا 48 گھنٹے میں لائن آف ایکشن دینے کا اعلان۔۔
Facebook Comments