میرے پاس تم ہو، غلطی، خدا اور محبت‘ جیسے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی نوجوان اداکارہ مہربانو کے مطابق پاکستانی شوبز انڈسٹری میں ’جنسی ہراسانی‘ کی شکایت کرنے کے لیے کوئی طریقہ کار یا پلیٹ فارم موجود نہیں۔ایک شوبزویب سائٹ کو انٹرویو میں مہربانو نے شوبز انڈسٹری میں جنسی ہراسانی اور اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات سمیت سوشل میڈیا پر اداکاراؤں کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے جیسے معاملات پر کھل کر بات کی۔ایک سوال کے جواب میں مہربانو نے اعتراف کیا کہ لڑکیوں کو کم عمری میں اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں خود ہراسانی کو سمجھنے میں وقت لگا اور کم عمری میں ہی میڈیا انڈسٹری کا حصہ بننے کی وجہ سے ان کے ساتھ بھی ہراسانی کے واقعات ہوئے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ عام طور پر شوبز انڈسٹری میں اعلیٰ عہدے پر بیٹھے مرد حضرات لڑکیوں اور اداکاراؤں کو ہراساں کرتے ہیں اور بعض مرتبہ خواتین اپنی نوکری اور کیریئر کی وجہ سے ہراسانی برداشت کرتی ہیں اور یہ حقیقت بھی ہے کہ نوکری کی وجہ سے خاموش رہنا پڑتا ہے۔جنسی ہراسانی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ کچھ سال قبل انہیں ایک شوٹنگ کے دوران مائیک سیٹ کرنے والے شخص نے جسمانی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی مگر وہ ان کی حرکت کو سمجھ نہیں پائیں، جس پر صبا قمر نے انہیں بچایا۔اداکارہ نے بتایا کہ مائیک سیٹ کرنے والا شخص انہیں ایک طرح سے ہراساں کر رہا تھا مگر چوں کہ وہ کم عمر تھیں، اس وجہ سے معاملے کو سمجھ نہیں پائیں، اس لیے صبا قمر ان کی مدد کے لیے آئیں اور انہوں نے اس شخص کو شوٹنگ ٹیم سے نکلوا دیا۔اسی موضوع پر بات کو جاری رکھتے ہوئے مہربانو نے بتایا کہ شوبز انڈسٹری میں جنسی ہراسانی کی شکایات درج کروانے کے لیے کوئی طریقہ کار یا پلیٹ فارم موجود نہیں ہے۔
شوبزمیں اعلیٰ عہدوں والے ہراساں کرتے ہیں، اداکارہ کا انکشاف۔۔
Facebook Comments