ماڈل و اداکارہ صحیفہ جبار نے انکشاف کیا ہے کہ جہاں وہ ڈپریشن کا شکار ہیں، وہیں وہ شدید ’آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈ‘ (او سی ڈی) کا بھی شکار ہیں، جس وجہ سے وہ گھر آئے مہمانوں کے ساتھ سخت رویہ اپناتی ہیں۔صحیفہ جبار نے حال ہی میں فیصل قریشی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے سماج میں خواتین کی چھوٹی چھوٹی باتوں کو بھی نوٹ کیا جاتا ہے، یہاں تک کہ بطور خاتون کے ان پر اعتراض کیا جاتا ہے۔ان کے مطابق فیمنزم اور ملازمتیں کرنے والی خواتین کے تو بہانے ہیں، عورتوں پر چھوٹی چھوٹی باتوں پر تنقید ہوتی ہے۔انہوں نے مثال دی کہ اگر وہ دین اسلام پر کسی پوڈکاسٹ میں بات کر رہی ہوں گی اور اتفاق سے ان کا ٹیٹو نظر آجائے تو لوگ ان کی باتوں کو چھوڑ کر ان کے ٹیٹو پر انہیں تنقید کا نشانہ بنائیں گے۔ صحیفہ جبار نے انکشاف کیا کہ ڈپریشن اور پریشانیوں کی وجہ سے ان کا وزن کم ہواہے، انہیں شوہر کی دوری کا بھی غم ہے۔صحیفہ جبار کے مطابق ان کے شوہر بہت پیارے اور اچھے ہیں لیکن وہ ان سے دور کینیڈا رہتے ہیں اور وہ ان کے غم میں کمزور ہوتی چلی جا رہی ہیں۔اداکارہ نے اعتراف کیا کہ اب ان میں بچپن والی اچھی عادتیں باقی نہیں رہیں، وہ شدید ’او سی ڈی‘ کا شکار ہیں۔ان کے مطابق وہ انتہا درجے کی صفائی پسند ہیں، اس لیے وہ گھر آنے والے مہمانوں کے ساتھ بھی سخت رویہ اپناتی ہیں۔صحیفہ جبار کا کہنا تھا کہ ’او سی ڈی‘ کے شکار ہونے اور سخت صفائی پسند ہونے کی وجہ سے وہ گھر آنے والے مہمانوں کو کہتی ہیں کہ وہ اپنے تمام کام خود کریں کیوں کہ ان کے گھر میں کوئی ملازم نہیں۔صحیفہ جبار نے اپنے رویے کو غلط تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ وہ مہمانوں کو کہتی ہیں کہ پانی پینے کے بعد گلاس کو واپس اپنی جگہ پر جاکر رکھیں، اگر کھانا کھانے ہے تو کھانا خود نکالیں، برتن خود لے آئیں اور واپس جاکر تمام چیزیں اپنی جگہ پر صاف کرکے رکھیں، کچرہ ڈبے میں پھینکیں۔
شوہر سے دوری کا بہت غم ہے، صحیفہ جبار۔۔
Facebook Comments