shoaib sheikh ke khilaaf mulk dushmani ka case darj

شعیب شیخ کے خلاف عدالت میں موثر پیروی کا فیصلہ۔۔

سرکاری اداروں نے سابقہ ایگزیکٹ آئی ٹی کمپنی کے مالک شعیب شیخ کے خلاف کمرشل بینکنگ سرکل کراچی میں درج مقدمہ نمبر 51/2015 کی تحقیقات اور عدالت میں موثر پیروی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ پیر کو مختلف اداروں کے اعلیٰ حکام کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ مزکورہ مقدمے میں شعیب شیخ گرفتار ہوا اور کچھ ماہ بعد سندھ ہائی کورٹ نے ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کیا تھا۔ بعد میں شعیب شیخ نے عدالت سے استدعا کی کہ اس مقدمے کو کسی اور عدالت میں منتقل کیا جائے مگر یہ درخواست مسترد کر دی گئی اور مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج 9 کی عدالت میں ہی جاری رکھنے کا حکم جاری کیا گیا۔ مذکورہ مقدمے کا حتمی چالان تفتیشی افسر انسپکٹر احمد جان نے 2016 میں عدالت میں جمع کروایا تھا۔ مقدمے میں 23 گواہان کے نام شامل کیے گئے تھے جن میں سے 10 گواہوں نے اپنے بیانات ریکارڈ کروائے۔ اب باقی ماندہ 13 گواہوں کے بیانات جلد سے جلد ریکارڈ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی یہ فیصلہ بھی ہوا کہ شعیب شیخ اور دیگر ملزمان کی ضمانتوں کے خلاف بھی اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کی جائے۔ اس حوالے سے سابق تفتیشی افسر انسپکٹر احمد جان نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ مذکورہ مقدمہ کی تحقیقات زیر التواء رہیں اور اب کیونکہ وہ ایف آئی اے میں نہیں ہیں اس لئے اس پر مزید کیا کارروائی ہوئی ان کے علم نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ایف آئی اے میں موجودگی تک 10 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوئے تھے۔ اس حوالے سے کمرشل بینکنگ سرکل کی سربراہ ڈپٹی ڈائریکٹر مسز رابعہ سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نےحسب سابق کال ریسیو کرنے سے گریز کیا اور نہ ہی واٹس ایپ پر بھیجے گئے سوال کا جواب دینا مناسب سمجھا۔

ابصارعالم حملہ کیس، ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہوسکی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں