اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں قید ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ کی سزا کو معطل کرکے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے شعیب شیخ کی جانب سے ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کی.۔ درخواست گزار کے وکیل راجا رضوان عباسی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ کے سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونے تک میرے موکل کی سزا معطل کی جائے. راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں سنگین قانونی سقم موجود ہیں جبکہ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس مقدمے میں کوئی شکایت کنندہ نہیں ہے.جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے کہتی ہے کہ لاکھوں لوگوں سے فراڈ ہوا مگر کسی ایک نے بھی اس حوالے سے شکایت نہیں کی، ایف آئی اے نے جو 2 گواہ پیش کیے وہ بھی شکایت کنندہ نہیں. انہوں نے کہا کہ ڈگری کا جعلی ہونا کسی طرح ثابت نہیں ہوتا. بعد ازاں عدالت نے ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب احمد شیخ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی. یاد رہے کہ رواں سال 5 جولائی کو ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد چودھری ممتاز حسین نے شعیب شیخ اور دیگر ملزمان کو جعلی ڈگری کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو 7 سال قید اور 13 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی تھی۔۔
شعیب شیخ ضمانت پر رہا،سزا معطل۔۔
Facebook Comments