بابر اعظم کی واٹس ایپ چیٹنگ لیک کرنے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف اور شعیب جٹ نامی سپورٹس صحافی پر برس پڑے۔ شاہد آفریدی نے سما ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذکاءاشرف اور شعیب جٹ نے انتہائی غیراخلاقی حرکت کی ہے، جو کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ”معذرت کے ساتھ، یہ انتہائی گھٹیا حرکت تھی، جو کسی طرح برداشت نہیں کی جا سکتی۔ کوئی کیسے کسی کی ذاتی نوعیت کی چیٹنگ ٹی وی پر دکھا سکتا ہے، اور پھر جب وہ چیٹنگ بھی ہمارے کپتان بابر اعظم کی ہو؟“ ٹی وی شو کے میزبان وسیم بادامی نے بتایا کہ اس نے ذکا اشرف کے کہنے پر یہ چیٹنگ ٹی وی پر دکھائی۔اس پر شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر شعیب جٹ نے یہ حرکت چیئرمین پی سی بی کے کہنے پر کی ہے تو یہ انتہائی گھٹیا حرکت ہے۔ شعیب جٹ اور ذکا اشرف نے راشد لطیف کے بیان کو کاﺅنٹر کرنے کے لیے یہ کھیل کھیلا ہے۔واضح رہے کہ لیک ہونے والی چیٹنگ سے یہ بات افشا ہوئی کہ بھارت میں موجود کپتان بابر اعظم چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کے ساتھ رابطہ کرنے کی بار بار کوشش کر رہے ہیں مگر وہ ان کی فون کالز نہیں سن رہے۔ دریں اثنا سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے کہا ہے کہ بابراعظم کو پی سی بی کی طرف سے عزت نہ دینے پر بہت مایوس ہوں۔ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مائیکل وان نے کہا کہ شاہین آفریدی کے کپتان بننے کی افواہیں اور اسکرین شاٹس لیک ہونا بابراعظم کی توہین ہے۔ بابراعظم عالمی معیار کا بلے باز ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے بھی لاجواب ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ ختم ہونے کے بعد آپ ان کی کپتانی کے بارے میں بات کر سکتے ہیں لیکن ورلڈ کپ کے دوران اس طرح کی باتیں اور اسکرین شاٹس لیک کرنا سراسر بابراعظم کی بے عزتی ہے۔واضح رہے کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا ذاتی میسیج لیک ہونے کا معاملہ خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔ جیو نیوز کے مطابق دو روز قبل قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے نجی ٹی وی کے ایک شو میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف، سی ای او سلمان نصیر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو میسجز کر رہے ہیں لیکن کرکٹ بورڈ کے تینوں بڑے انہیں نظر انداز کر رہے ہیں۔ اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں ذکا اشرف نے راشد لطیف کے بیان کی تردید کرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔ذکا اشرف کا کہنا تھا بابر اعظم نے کبھی بھی ان سے براہ راست رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی، راشد لطیف کہتے ہیں کہ میں بابر اعظم کا فون نہیں اٹھا رہا، ٹیم کا کپتان ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ یا پھر سی ای او کے ذریعے رابطہ کرتا ہے۔اسی انٹرویو کے دوران ذکا اشرف نے بابر اعظم اور سی ای او سلمان نصیر کے درمیان ہونے والی واٹس ایپ گفتگو کا اسکرین شاٹ بھی دکھایا جو ٹی وی پر نشر بھی کیا گیا۔ٹی وی پر دکھائے گئے میسیج میں سلمان نصیر نے بابر اعظم سے پوچھا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس قسم کی خبریں زیر گردش ہیں کہ آپ نے ذکا اشرف کو کال کی لیکن وہ آپ کا فون نہیں اٹھا رہے، تو کیا آپ نے انہیں حال میں کوئی کال کی ہے؟سی ای او سلمان نصیر کے میسیج کے جواب میں بابر اعظم کہتے ہیں کہ سلمان بھائی، میں نے سر (ذکا اشرف) کو کوئی کال نہیں کی۔ٹی وی پروگرام کے دوران بابر اعظم کا ذاتی میسیج شیئر کرنے پر چیئرمین پی سی بی کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا بابر اعظم کا ذاتی میسیج لیک کرنے سے پہلے انہوں نے ٹیم کے کپتان سے اس کی اجازت لی تھی؟قومی ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی نے بھی اے آر وائی کے ایک پروگرام کے دوران یہی سوال اٹھایا کہ کیا چیئرمین پی سی بی یا پروگرام کرنے والی ٹیم نے بابر اعظم کا میسیج ٹی وی پر چلانے سے پہلے ان کی اجازت لی تھی؟بعد ازاں بابر اعظم اور سلمان نصیر کی چیٹ لیک کرنے والے اے آروائی کے اینکر وسیم بادامی نے سوشل میڈیا اس معاملے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم یہ واٹس ایپ چیٹ نہیں چلائیں گے لیکن جب چیئرمین پی سی بی نے لائیو شو کے دوران خود کہا کہ میں آپ کو یہ میسیج دے رہا ہوں اور کہہ رہا ہوں کہ اسے چلا دیں تو پھر آپ چلا دیں، جس پر ہم نے یہ میسیج ٹی وی پر دکھایا تاہم یہ کوئی اچھا فیصلہ نہیں تھا، اگر ہماری وجہ سے کسی بھی دل آزاری ہوئی ہے تو ہم اس پر معذرت خواہ ہیں اور ہم آئندہ اس قسم کے معاملے میں احتیاط سے کام لیں گے۔