نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی جانب سے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کے پریس کلب میں داخلے اور ان کی تقریبات کی کوریج پر ایک ہفتے کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ شیخ رشید پر الزام ہے کہ انہوں نے جیو سے وابستہ کینسر میں مبتلا ویڈیو جرنلسٹ ناصر کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال کیے تھے۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے صدر شکیل قرار کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جب شیخ رشید نے بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے دورے کا دورہ کیا تو اس دوران مقامی صحافی نے ان کی توجہ ویڈیو جرنلسٹ ناصر کی بیماری کی جانب دلائی ۔ متوجہ کیے جانے پر شیخ رشید نے کینسر میں مبتلا صحافی کیلئے توہین آمیز جملے کہے۔پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ شیخ رشید کی راولپنڈی اسلام آباد میں کوریج اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد اور راولپنڈی کیمپ آفس میں داخلے پر ایک ہفتے کیلئے پابندی عائد کردی گئی ہے۔ نیشنل پریس کلب کی جانب سے ملک کے دیگر پریس کلبز سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھی شیخ رشید پر ایک ہفتے کی پابندی عائد کریں۔
شیخ رشید کی نیشنل پریس کلب داخلے پر پابندی۔۔
Facebook Comments
ایک ہفتے کی پابندی کیا معنی ۔۔۔؟؟
یہ تو بڑی مضحکہ خیز سی بات ہے اور خود اپنی ہی صحافی برادری کی اوقات گھٹانے والی بات ہے ۔۔۔ ہونا تو یہ چاہیئے کہ جب تک شیخ اپنی ہیکڑی بھول کے اس صحافی سے معافی نہیں مانگتا اور اپنے توہینی الفاظ واپس نہیں لیتا ، اسے تب تک ملک کے کسی بھی پریس کلب میں گھسنے نہ دیا جائے ۔۔۔ موجودہ پابندی اس لیئے بھی احمقانہ ہے کہ عین ممکن ہے کہ شیخ صاحب خود ہی ایک ہفتہ کیا ایک ماہ تک ویسے ہی کسی پریس کلب میں جانے کا ارادہ نہ رکھتے ہوں اس لیئے عملاؐ یہ پابندی تو انکا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکے گی البتہ اس سے پریس کلب کے عہدیداران کی ذہنی پسماندگی و بیچارگی خوب عیاں ہوتی ہے ۔۔۔۔