marium safdar parvez rasheed ke press club mein daakhle par pabandi ka mutaalba

شہباز گل کوفوری گرفتار کیاجائے، صحافتی تنظیمیں

راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس اور نیشنل پریس کلب نے وزیر اعظم کے ترجمان شہباز گل کی جانب سے سینئر صحافی عاصمہ شیرازی کا فون ٹیپ کرنے کے اعتراف کو سنگین جرم قرار دیتے ہوے مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس اور نیشنل پریس کلب کے مشترکہ اجلاس میں خبردار کیا گیا کہ اگر وفاقی حکومت شہباز گل کیخلاف کارروائی نہیں کرتی تو سپریم کورٹ کو معاملے کا ازخود نوٹس لینا چاہئے کیونکہ ایک طرف شہباز گل نے اپنے اس اعتراف کے ذریعے تمام صحافیوں کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ حکومت کسی بھی صحافی کی فون کالز مانیٹر اور ٹیپ کر سکتی ہے۔جبکہ دوسری طرف صحافی برداری شہباز گل کے اعتراف کے بعد اس تشویش میں مبتلا ہے کہ عاصمہ شیرازی کا فون ٹیپ ہو سکتا ہے تو دیگر صحافیوں کے فون بھی حکومت ٹیپ کررہی ہو گی، مشترکہ اجلاس میں صدر آر آئی یو جے عامر سجاد سید،جنرل سیکرٹری طارق علی ورک، نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم،سیکرٹری انور رضا، سیکرٹری پی آر اے آصف بشیر چوہدری سینیئر صحافیوں مبارک زیب خان ،قربان ستی، فوزیہ شاہد، عاصمہ شیرازی، مدثر سعید اور سینئر وکیل عثمان وڑائچ کی سربراہی میں پاکستان بار کونسل کی جرنلسٹ پروٹیکشن کمیٹی اور انکے اراکین ایمان زینب حاظر مزاری ایڈوکیٹ اور بابر حیات ایڈوکیٹ نے شرکت کی۔اجلاس میں عاصمہ شیرازی نے بتایا کہ میں نے اپنے کالم میں کسی کا نام نہیں لکھا لیکن حکومت نے تنقید کا جواب گالی سے دینے کی روایت شروع کر رکھی ہے جس کا مقصد صحافیوں کو ہراساں کرنا اور سچ لکھنے سے روکنا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عاصمہ شیرازی کا فون مانیٹر کرنے کے متعلق اعترافی بیان کے بعد اس معاملے کو ٹیسٹ کیس بنایاجائیگا اور اس حوالے سےعدلیہ سمیت تمام متعلقہ فورمز پر رابطہ کیا جائیگا اگر ہمارا مطالبہ پورا نہ ہوا تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔دریں ا ثنا پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین خوش دل خان نے معروف کالم نگار عاصمہ شیرازی پر پارٹی ارکان ، حکومت اور اس کے عہدیداروں کی طرف سے حملوں اور بد تمیزی کی شدید مذمت کی ہے، ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل اظہار رائے کی آزادی کیلئے صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔دوسری طرف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے نامعلو م افراد کی طرف سے ملک کی معروف کالم نگار عاصمہ شیرازی جن کے خلاف ماضی میں بھی قومی معاملات پر تنقیدی تحریروں کی وجہ سے مذموم مہم چلائی گئی ایک بار پھر انہیں نامعلوم افراد کی طرف سے دھمکیاں دی گئی ہیں جو قابل مذمت اقدام ہے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری احمد شہزاد فاروق رانا نے کہا موجودہ حکومت خود کو میڈیا کی آزادی کی نام نہاد کسٹودین کہتی ہے لیکن اس کے ایک ترجمان حکومت کی خراب تصویر پیش کر رہے ہیں اور جلتی پر تیل کاکام کر رہے ہیں۔ایسوسی ایشن کویہ یقین ہے کہ حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور وہ مطالبہ کرتی ہے کہ میڈیا کے لوگوں کی حفاظت کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں ، ایسوسی ایشن قانونی معاونت سمیت متاثرہ صحافیوں کو ہر قسم کی امداد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ۔قائم مقام سیکرٹری ایچ آر سی پی نے کہا ہے کہ حکومتی مشیر شہباز گل کی سینئر صحافی عاصمہ شیرازی کی پیشہ ورانہ اور ذاتی دیانت کو بدنام کرنے کی کوششیں گھبراہٹ کی عکاسی کرتی ہیں۔اس طرح کا رویہ تنقیدی رپورٹ کے لیے حکومت کی افسوسناک دشمنی کے مترادف ہے ، حکمرانوں پر تنقید جمہوری طور پر ہر صحافی کا حق ہے۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں